حیرت انگیز

لگ بھگ 6 صدیوں بعد طویل ترین جزوی چاند گرہن کی خوبصورت تصاویر

دنیا کے مختلف حصوں میں لوگوں نے جمعہ (19 نومبر) کو لگ بھگ 6 صدیوں کے بعد طویل ترین جزوی چاند گرہن کا نظارہ کیا۔

دنیا کے مختلف حصوں میں لوگوں نے جمعہ (19 نومبر) کو لگ بھگ 6 صدیوں کے بعد طویل ترین جزوی چاند گرہن کا نظارہ کیا۔

قریباً ساڑھے 3 گھنٹے طویل چاند گرہن 580 برسوں میں طویل ترین تھا جو شمالی امریکا، جنوبی امریکا، آسٹریلیا، مشرقی ایشیا اور چند دیگر مقامات پر دیکھا گیا۔

یاد رہے کہ زمین کا وہ سایہ جو زمین کی گردش کے باعث چاند اور سورج کے درمیان آ جانے سے چاند کی سطح پر پڑتا ہے اور چاند تاریک نظر آنے لگتا ہے یہ چاند گرہن کا لمحہ ہوتا ہے۔

گرہن کے دوران چاند سورج کی طرح مکمل تاریک نہیں ہوتا بلکہ سورج کی کچھ روشنی زمین کے ماحول سے گزرتی ہے جس کے باعث چاند سرخی مائل نظر آتا ہے۔

اس سرخ رنگ کی وجہ سے اسے بلڈ مون بھی کہا جاتا ہے۔

اب اس طرح کا طویل ترین جزوی چاند گرہن لگ بھگ 650 سال بعد 8 فروری 2669 کو دیکھا جاسکے گا۔

تو یہ چاند گرہن اتنا طویل کیوں تھا؟

اس کی وجہ یہ ہے کہ اس وقت چاند اپنے مدار میں زمین سے سب سے دور ہے جس کی وجہ سے اس کی گردش کی رفتار ہمارے سیارے کے سائے سے گزرتے ہوئے سب سے کم ہوگی۔

مثال کے طور پر مئی 2021 میں چاند گرہن کا دورانیہ 5 گھنٹے 2 منٹ تھا جس کے دوران مکمل چاند گرہن یا زمین کے سائے سے چاند کے گزرنے میں 2 گھنٹے 53 منٹ لگے۔

دنیا کے مختلف حصوں میں اس نظارے کی چند تصاویر درج ذیل ہیں۔

580 برسوں میں سب سے طویل جزوی چاند گرہن 19 نومبر کو ہوگا

سورج کو گرہن کیوں لگتا ہے اور کیا واقعی یہ نقصان دہ ہوتا ہے؟

چاند اور سورج گرہن سے جڑے قصّے کہانیاں