پاکستان

خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی نشست کیلئے شوکت ترین کے کاغذات نامزدگی جمع

سینیٹ کی خالی نشست پر خیبر پختونخوا اسمبلی میں 20 دسمبر کو انتخاب ہوگا، امیدواروں کی حتمی فہرست11 دسمبر کو جاری کی جائے گی۔

وزیراعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے خیبرپختونخوا (کےپی) سے سینیٹ کی خالی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیا۔

مشیر خزانہ شوکت ترین کے وکیل نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے پشاور میں واقع دفتر میں سینیٹ انتخاب کے لیے ان کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیا۔

مزید پڑھیں: سینیٹر ایوب آفریدی مستعفی، شوکت ترین کے سینیٹر بننے کی راہ ہموار

شوکت ترین کے تجویز کنندہ صوبائی وزیرتیمور جھگڑا اور تائید کنندہ کامران بنگش بھی موجود تھے۔

صوبائی وزیر کامران بنگش نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کی روایات ہر قسم کے تفریق سے بالا تر ہیں اور یہاں تمام اقوام کے لوگ بستے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شوکت ترین کی جڑیں خیبر پختونخوا سے ہیں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے لوگوں کو بھی خیبر پختونخوا سے سینیٹ کے ٹکٹ ملے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شوکت ترین کا ووٹ مردان میں رجسٹرڈ ہوا ہے اور ان کی اہلیہ بھی خیبر پختونخوا سے تعلق رکھتی ہیں۔

ووٹنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں ہمارے اعداد شمار کے مطابق 5 سینیٹر منتخب ہوگئے تھے اور ہمارا کوئی بندہ آگے پیچھے نہیں ہوا تھا۔

خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی نشست گزشتہ ماہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ایوب آفریدی کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: شوکت ترین، وزیراعظم عمران خان کے مشیر خزانہ مقرر

شیڈول کے مطابق سینیٹ کی خالی نشست پر خیبر پختونخوا اسمبلی میں 20 دسمبر کو انتخاب ہوگا اور امیدواروں کو 30 نومبر سے 2 دسمبر کے درمیان کاغذات نامزدی جمع کروانے تھے۔

سینیٹ کی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروںکی فہرست 3 دسمبر کو جاری کی جائے گی۔

امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی 6 دسمبر کو ہوگی جبکہ 8 دسمبر تک اپیلیں دائر کی جاسکیں گی اور ٹریبیونل کی جانب سے اپیلوں پر حتمی فیصلے 10 دسمبر تک کیا جائے گا۔

ریٹرننگ افسر 11 دسمبر کو حتمی فہرست جاری کرے گا تاہم 13 دسمبر تک امیدوار انتخاب سے دست بردار ہوسکتے ہیں۔

ڈان کو شوکت ترین کے قریبی ذرائع نے بتایا تھا کہ حکومت شروع میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحٰق ڈار کی جگہ انہیں سینیٹر منتخب کرنے کی منصوبہ کر رہی تھی جبکہ پلان بی کے طور پر خیبرپختونخوا سے نشست خالی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے مشیر خزانہ شوکت ترین کو پنجاب یا خیبر پختونخوا سے بطور سینیٹر منتخب کرانے کا ذہن بنا یاجا رہا تھا تاکہ مارکیٹوں میں تسلسل و استحکام برقرار رہے اور وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پروگرام کی بحالی سے متعلق امور میں مثبت کردار ادا کرسکیں۔

مزید پڑھیں: `[شوکت ترین نے وزیر خزانہ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا][3]`

18 اکتوبر کو سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو وزیر اعظم عمران خان کا مشیر خزانہ مقرر کردیا گیا تھا جبکہ انہوں نے 17 اپریل 2021 کو وفاقی وزیر خزانہ کا حلف اٹھایا تھا۔

شوکت ترین، رکنِ پارلیمنٹ نہیں ہیں اس لیے انہیں وزیر اعظم عمران خان کے خصوصی اختیارات کے تحت 6 ماہ کے لیے وفاقی وزیر خزانہ کا منصب تفویض کیا گیا تھا۔

6 ماہ کی مدت مکمل ہونے کے بعد شوکت ترین کو وزیر اعظم کا مشیر خزانہ مقرر کردیا گیا تاہم بطور مشیر خزانہ وہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اور ایکنک سمیت کمیٹیوں کی سربراہی کے مجاز نہیں ہیں۔

ورلڈبینک کی افغانستان کیلئے 28 کروڑ ڈالر منجمد فنڈز کی منتقلی کی حمایت

اس موسم میں مالٹے کھانا عادت کیوں بنائیں؟ وجوہات جان لیں

کراچی: پورٹ قاسم پر پہنچنے والے جہاز میں فلپائنی شہری مردہ حالت میں پایا گیا