دنیا

جاپان: اوساکا میں 8 منزلہ عمارت میں آتشزدگی سے 24 افراد ہلاک

اوساکا کے مصروف کاروباری علاقے میں واقع عمارت میں آگ لگی جہاں کلینک، اسکول اور کاروباری دفاتر قائم ہیں، حکام

جاپان کے شہر اوساکا کے مرکزی کاروباری علاقے میں 8 منزلہ عمارت کی چوتھی منزل میں آتشزدگی سے 24 افراد ہلاک ہوگئے اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

خبرایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق اوساکا میں 8 منزلہ عمارت کی چوتھی منزل پر ایک کلینک میں آگ لگی تاہم پولیس واقعے کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جاپان میں بدترین طوفان، 9 افراد ہلاک

پولیس تفتیش کار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پولیس کو 50 سال سے 60 سال کی درمیانی عمر کے شخص کی تلاش ہے، جن کو عینی شاہدین نے ایک پیپر بیگ لے ہوئے دیکھا تھا جس سے نامعلوم چیز گر رہی تھی اور خدشہ ہے کہ وہ ہلاک 24 افراد یا دیگر 3 زخمیوں میں شامل ہوسکتے ہیں جبکہ ممکن ہے کہ وہ جائے وقوع سے فرار ہوئے ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمی تینوں افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

اوساکا کے فائربریگیڈ کے عہدیدار اکیرا کیشیموٹو کا کہنا تھا کہ عہدیدار جب مرکزی کاروباری علاقے کیتاشنچی میں پہنچے تو 27 افراد کو ایسی حالت میں پایا جیسے انہیں دل کا دورہ پڑا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک خاتون بے ہوش تھیں اور انہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا اور اس کے بعد 24 افراد کے دم توڑنے کی تصدیق کی گئی۔

مزید پڑھیں: جاپان میں طوفانی بارشوں سے 30 افراد ہلاک

جاپان میں عام رواج ہے کہ جو افراد بظاہر کسی نشان کے بے ہوشی کی حالت میں ہو اور جب تک مذکورہ شخص کے انتقال اور کوئی ضروری پروسیجر کا نہیں بتایا جاتا تو انہیں دل کا دورہ پڑنے کی حالت سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

اوساکا میں پیش آنے والے واقعے میں متاثرہ افراد کا علاج کرنے والے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ان میں سے کئی افراد کارن مونوآکسائیڈ کی سے دم توڑ گئے اور انہیں بظاہر معمولی زخم ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ اموات کی وجہ اس وقت تک حتمی طور پر نہیں بتائی جاسکتی جب تک پوسٹ مارٹم نہیں ہوتا۔

مقامی میڈیا کے مطابق واقعے کے محرکات کا تعین کرنے کے لیے تفتیش کی جارہی ہے کہ چوتھی منزل دھواں سے بھر گیا تھا اور متاثرین فوری طور پر وہاں سے جان بچا کر نکلنے میں ناکام رہے۔

محکمہ فائر کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ عمارت میں دماغی علاج اور انٹرنل میڈیسن کے کلینک کے علاوہ انگریزی زبان کا ایک اسکول اور دیگر کاروباری دفاتر قائم تھے اور ہلاک افراد کی اکثریت چوتھے فلور میں کلینک میں آنے والے افراد کی ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’جیبی‘ طوفان نے جاپان میں کاروبارِ زندگی معطل کردیا

اس سے قبل اوساکا پولیس نے بتایا تھا کہ وہ تفتیش کررہے ہیں کہ آگ لگائی گئی تھی یا حادثاتی طور پر آگ لگی تھی۔

حکام کا کہنا تھا کہ ایک خاتون مریض نے کلینک میں ایک آدمی کو دیکھا تھا اور دوسرے مریض نے بتایا کہ جیسے ہی اس شخص نے فرش پر اسٹو کے قریب ایک بیگ رکھا، جس کے بعد آگ لگی اور بیگ سے گرنے والی چیز کے باعث آگ پھیلتی گئی۔

محکمہ فائر نے بتایا کہ دیگر منزلوں پر موجود افراد کو بحفاظت وہاں سے نکال دیا گیا ہے اور واقعے کی اطلاع پر 70 سے زائد گاڑیاں جائے وقوع پر پہنچ گئی تھیں۔

یاد رہے کہ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں 2001 میں بدترین آگ لگی تھی اور اس واقعے میں 44 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس واقعے کو ملکی تاریخ کی بدترین آتشزدگی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

ایغور مسلمانوں سے بدسلوکی، امریکا نے مزید 8چینی کمپنیوں پر پابندی لگا دی

'بے تاج بادشاہ': سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان کے وسیع اختیارات

پروین رحمٰن قتل کیس کا 8 سال بعد فیصلہ، 4 ملزمان کو 2،2 مرتبہ عمر قید کی سزا