دنیا

نئی امریکی پالیسی: بعض ویزا درخواستوں کیلئے ذاتی انٹرویوز کی شرط میں نرمی

محکمہ خارجہ کے مطابق اس اقدام کا مقصد ویزا کے انتظار کے اوقات کو کم کرنا ہے، نئی امریکی پالیسی کا اطلاق 31 دسمبر سے ہوگا۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ بعض غیر تارکین وطن ویزا درخواست دہندگان کے ذاتی انٹرویوز کو حاصل استثنیٰ کی نئی امریکی پالیسی 31 دسمبر سے فعال ہو جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد ویزا کے انتظار کے اوقات کو کم کرنا ہے کیونکہ بعض جگہوں پر درخواست دہندگان کو انٹرویو کی تاریخ حاصل کرنے کے لیے ایک سال سے زیادہ انتظار کرنا پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں: ویزا پابندی کا معاملہ امریکا کے ساتھ اٹھائے جانے کا امکان

محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کووڈ 19 وبائی بیماری کے نتیجے میں محکمے کی ویزا پروسیسنگ کی صلاحیت میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’عالمی سفر کی بحالی کے ساتھ ہم قومی سلامتی کو اپنی ترجیح کے طور پر برقرار رکھتے ہوئے ویزا کے انتظار کے اوقات کو کم کرنے کے عارضی اقدامات کر رہے ہیں‘۔

31 دسمبر (جمعہ) سے امریکی قونصلر افسران کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ مختلف زمرے میں شامل مثلاً پرسنز ان اسپیشلٹی اوکیوپیشنز (ایچ-ون بی ویزا)، طلبہ کے لیے ویزا، عارضی زرعی اور غیر زرعی افراد، اسٹوڈنٹس ایکسینج، فنکاروں سے ذاتی انٹرویوز نہ لیں۔

مزید پڑھیں: امریکا: چینی محققین کے خلاف ویزا فراڈ کے الزامات ختم کرنے کی کارروائی شروع

محکمہ خارجہ نے کہا کہ اس نے امریکی معیشت پر عارضی ورک ویزا رکھنے والوں کے مثبت اثرات کو تسلیم کیا ہے اور وہ غیر تارکین وطن کے سفر کو آسان بنانے اور ویزا کے انتظار کے اوقات کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ قونصلر افسران کو اب 31 دسمبر 2022 تک عارضی طور پر اختیار دیا گیا ہے کہ وہ بعض انفرادی درخواستوں پر مبنی نان امیگرینٹ ورک ویزوں اور ان کے کوالیفائنگ ڈیریویٹیوز کے لیے ذاتی انٹرویوز کو چھوڑ دیں۔

پہلے ویزا کی میعاد ختم ہونے کے 48 مہینوں کے اندر اسی ویزا کلاس میں ویزا کی تجدید کرنے والے درخواست دہندگان کے ذاتی انٹرویو کو معاف کرنے کی اجازت کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاک-امریکا مذاکرات افغانستان اور دہشت گردی سے آگے بڑھ رہے ہیں، پاکستانی سفارتکار

امریکی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو اب بھی انفرادی طور پر انٹرویو کی ضرورت پڑسکتی ہے، یہ ہر معاملے کی بنیاد پر اور مقامی حالات پر منحصر ہے۔

درخواست دہندگان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اس پیش رفت کے ساتھ موجودہ آپریٹنگ حیثیت اور سروسز کے بارے میں مزید معلومات کے لیے سفارت خانے اور قونصل خانے کی ویب سائٹس چیک کریں۔

مسلم لیگ (ن) نے منی بجٹ روکنے کی ٹھان لی

نیب کے نئے چیئرمین کی تلاش شروع

بائیڈن نے 770ارب ڈالر کے امریکی دفاعی بجٹ کی منظوری دے دی