صحت

کھانستے ہوئے سر کو فرش کی جانب جھکانا وائرل ذرات کا پھیلاؤ کم کرے، تحقیق

کھانستے ہوئے سر نیچے کی جانب جھکانے پر وائرل ذرات فرش کی جانب چلے جاتے ہیں اور زیادہ فاصلے تک سفر نہیں کرپاتے۔

کھانستے ہوئے سر کو فرش کی جانب جھالینا ایسے وائرل ذرات کے پھیلاؤ میں کمی لاسکتا ہے جو مختلف امراض جیسے کووڈ 19 کا باعث بنتے ہیں۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

طبی جریدے جرنل اے آئی پی ایڈوانسز میں شائع تحقیق میں پتلوں کو ایک واٹر ٹنل رکھ کر اس جگہ لیزر شعاعوں کا استعمال کرکے دیکھا گیا کہ وائرل ذرات بہہ سکتے ہیں یا نہیں۔

تحقیق کے لیے پتلوں کو مخلف زاویوں سے رکھا گیا جیسے سر اوپر اٹھا کر یا فرش کی جانب جھکا کر دیکھا گیا۔

ان پتلوں کو حرکت دینے پر دریافت کیا گیا کہ سر اوپر یا سیدھا رکھنے پر ذرات زیادہ آسانی سے پھیلتے ہیں

اس کے مقابلے میں سر نیچے کی جانب جھکانے پر وائرل ذرات فرش کی جانب چلے جاتے ہیں اور زیادہ فاصلے تک سفر نہیں کرپاتے۔

محققین نے اسے حیران کن دریافت قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ تحقیق میں وائرل ذرات کے پھیلاؤ کے 2 مختلف پیٹرن کا مشاہدہ کیا گیا، نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ہمیں کھانستے ہوئے سر کو فرش کی جانب جھکالینا چاہیے تاکہ زیادہ تر ذرات وہاں ہی جائیں۔

یہ تحقیق کچھ حد تک محدود تھی اور اس میں پانی سے بھرے ماحل میں لیزر کا استعمال کرکے ہوا کے بہاؤ کا مشاہدہ کیا گیا تھا۔

تحقیق میں ہوادار مقام میں اس طرح کا تجربہ نہیں کیا گیا مگر محققین کو توقع ہے کہ وہ اس تجربے کی بنیاد پر اپنے تحقیقی کام کو حقیقی انسانوں میں کھانسی کے اثرات جاننے کے لیے بڑھا سکیں گے۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کا بھی مشورہ ہے کہ کھانستے ہوئے منہ کو کہنی میں چھپالینا چاہیے تاکہ وائرل ذرات فضا میں پھیل نہ سکیں۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ ناک اور منہ سے خارج ہونے والے وائرل ذرات کو ہی تصور کیا جاتا ہے۔

اومیکرون قسم سے ہسپتال میں داخلے کے خطرے کی شرح پر نیا ڈیٹا سامنے آگیا

فرانس میں بہت زیادہ میوٹیشنز والی کورونا کی ایک اور قسم دریافت

کووڈ ویکسینز کے استعمال سے قبل از وقت پیدائش کا خطرہ نہیں بڑھتا، تحقیق