لائف اسٹائل

ہولی وڈ اداکار جیسن ممووا اور لیزا بونت میں 17 سال بعد علیحدگی

دونوں اداکاروں کے درمیان 2004 میں تعلقات استوار ہوئے، دونوں نے 2017 میں شادی کی، انہیں دو بچے بھی ہیں۔

’ڈان آف جسٹس، جسٹس لیگ اور ایکوامین‘ جیسی سائنس فکشن اور فنٹیسی فلموں کے اداکار 42 سالہ جیسن ممووا اور ان کی 54 سالہ اہلیہ اداکارہ لیزا بونت کے درمیان 17 سال بعد علیحدگی ہوگئی۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق دونوں اداکاروں نے 12 جنوری کو مشترکہ بیان میں علیحدگی کی تصدیق کی اور بتایا کہ دونوں ایک دوسرے سے آزاد ہوگئے۔

دونوں اداکاروں نے علیحدگی سے متعلق انسٹاگرام پر پوسٹ بھی کی اور لکھا کہ دونوں احترام اور عزت کے ساتھ تعلق کو ختم کر رہے ہیں اور وہ مشترکہ طور پر بچوں کی دیکھ بھال کریں گے۔

دونوں نے اگرچہ علیحدگی کی تصدیق کردی، تاہم واضح طور پر نہیں بتایا کہ دونوں کے درمیان کیا اختلافات تھے اور کیا دونوں نے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا یا پھر ان کے درمیان طلاق کے معاملات بھی طے پاگئے؟

انہوں نے اپنے بیان میں طلاق کا لفظ یا اس سے متعلق کوئی بات نہیں کی، البتہ ایک دوسرے سے علیحدگی کی تصدیق کردی۔

یہ بھی پڑھین: زمین کے شیطانوں سے لڑتے سمندر کے بادشاہ جیسن مموا کا دنیا میں راج

دونوں نے 2017 میں ایک دہائی سے زیادہ عرصہ ایک ساتھ گزارنے کے بعد شادی کی تھی اور انہیں دو بچے بھی ہیں۔

جوڑے کے درمیان 2004 میں تعلقات استوار ہوئے تھے اور ان کے ہاں پہلے بیٹے کی پیدائش 2007 جب کہ بیٹی کی پیدائش 2008 میں ہوئی تھی۔

بچوں کی پیدائش کے تقریبا 10 سال بعد دونوں نے 2017 میں قانونی طور پر شادی کی مگر ان کی شادی تعلقات سے بھی کم عرصہ چلی اور اب دونوں نے علیحدگی کی تصدیق کردی۔

دونوں کی عمر میں تقریبا 12 سال کا فرق ہے، جیسن ممووا اپنی اہلیہ سے کم عمر تھے۔

لیزا بونت نے جیسن ممووا سے قبل نوجوانی اور کیریئر کے آغاز میں 1987 میں گلوکار لینی کراوتز سے شادی کی تھی، جن سے انہیں ایک 33 سالہ بیٹی زوئے کراوت بھی ہیں جو اس وقت شوبز انڈسٹری کا حصہ ہیں۔

لیزا بونت کی پہلی طلاق 1993 میں ہوئی تھی، جس کے بعد انہوں نے 2004 میں جیسن ممووا سے تعلقات استوار کیے اور 2017 میں شادی کی مگر اب ان سے بھی علیحدگی اختیار کرلی۔

ملک میں کورونا کے مزید 3 ہزار 19 کیسز، مثبت شرح 6.12 فیصد ہوگئی

تحقیقات شروع ہونے پر حریم شاہ کا پیسوں کی منتقلی پر یو-ٹرن

وزیراعظم کی یوریا کے ذخیرہ اندوزوں کےخلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت