دنیا

حوثی باغیوں کے حملے علاقائی امن و سلامتی کیلئے شدید خطرہ ہیں، وزیر اعظم

ایسے حملوں کا کوئی جواز نہیں اور ایسے حملوں کو فوری روکے جانے کی ضرورت ہے، عمران خان کا ابوظبی کے ولی عہد سے ٹیلی فونک رابطہ

وزیر اعظم عمران خان نے ابوظبی کے ولی عہد محمد بن زید النہیان سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا ہے کہ حوثی باغیوں کے حملے علاقائی امن و سلامتی کیلئے شدید خطرہ ہیں۔

وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق عمران خان نے متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر محمد بن زید کو ٹیلی فون کیا اور 17 جنوری کو شہری سہولیات کے مرکز پر حوثی ملیشیا کے گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کی شدیدمذمت کی۔

انہوں نے متحدہ عرب امارات کی قیادت، حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ ایسے حملوں کا کوئی جواز نہیں اور ایسے حملوں کو فوری روکے جانے کی ضرورت ہے جو علاقائی امن و سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں۔

انہوں نے اس حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔

ولی عہد محمد بن زید نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بھرپور حمایت کے اظہار پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس المناک واقعے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی شہری کے انتقال پر تعزیت کا اظہار بھی کیا۔

واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی گزشتہ روز اپنے اماراتی ہم منصب شیخ عبداللہ بن زید النہیان سے بات کرتے ہوئے ابوظبی کے 'شہری علاقوں پر گھناؤنے دہشت گرد حملے' کی مذمت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: یمن: یو اے ای میں حملے کے بعد اتحادی افواج کی جوابی بمباری، 10 سے زائد افراد ہلاک

اماراتی وزیر خارجہ نے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کو واقعے کی تفصیلات بتانے اور حملے میں ایک پاکستانی شہری کی ہلاکت پر تعزیت کے لیے فون کیا تھا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حوثی باغیوں کے ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حملے خطے کے امن و استحکام کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔

خیال رہے کہ 17 جنوری کو یمن کے حوثی باغیوں نے ابوظبی اور دبئی کے اہداف پر میزائل اور ڈرونز فائر کرنے کا دعویٰ کیا تھا، حملے میں نشانہ بنائے گئے اہداف میں ابوظبی ایئرپورٹ اور مصفح میں ایک ریفائنری شامل تھی۔

ابوظبی نیشنل آئل کمپنی کے اسٹوریج کے قریب ایندھن کا ٹینکر ٹرک پھٹنے سے 3 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے تھے، ہلاک شدگان میں دو بھارتی اور ایک پاکستانی شہری شامل تھے۔

مزید پڑھیں :ابوظبی میں حوثیوں کا مشتبہ ڈرون حملہ، امارات کا ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا عندیہ

حوثی باغیوں کی جانب سے ڈرون حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد یمن میں لڑنے والے سعودی قیادت والے فوجی اتحاد نے دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے کیے۔

ماضی میں حوثی ڈرونز نے زیادہ تر سعودی عرب کو نشانہ بنایا تھا، 2014 میں یمن جنگ شروع ہونے کے بعد یہ متحدہ عرب امارات کے خلاف سب سے بڑا فضائی حملہ تھا۔

نکاح کے 10 ماہ بعد ٹک ٹاک اسٹارز کنول آفتاب اور ذوالقرنین نے شادی کرلی

پاکستان میں 4 اگست کے بعد ایک دن میں سب سے زیادہ کیسز ریکارڈ

عدالت عظمیٰ نے مراد علی شاہ کے خلاف کیس میں معاونت طلب کرلی