پاکستان

موبائل بینکنگ ٹرانزیکشنز 22 کھرب روپے سے تجاوز کر گئیں

مالی سال 2022 کی پہلی سہ ماہی میں2021 کے مقابلےموبائل بینکنگ میں حجم کے لحاظ سے12 فیصد،مالیت کےلحاظ سے16 فیصد اضافہ ہوا، ایس بی پی

مالی سال 22-2021 کی جولائی تا ستمبر کی پہلی سہ ماہی کے دوران موبائل بینکنگ چینلز کے ذریعے کی جانے والی ٹرانزیکشنز کی تعداد حجم کے لحاظ سے 29 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 36 فیصد بڑھ کر بالترتیب 7 کروڑ 9 لاکھ اور 22 کھرب روپے ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جاری کردہ پہلی سہ ماہی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ای بینکنگ جس میں الیکٹرانک چینلز بشمول ریئل ٹائم آن لائن برانچز، اے ٹی ایم، موبائل بینکنگ، انٹرنیٹ بینکنگ، کال سینٹر بینکنگ، پی او ایس اور ای کامرس کے ذریعے کیا جانے والا لین دین شامل ہوتا ہے۔

مالی سال 2022 کی زیر جائزہ سہ ماہی کے دوران مالی سال 2021 کے اسی عرصے کے دوران ہونے والے اضافے کے مقابلے میں ای بینکنگ میں حجم کے لحاظ سے 12 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 16 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان کے ادائیگی کے ماحولیاتی نظام نے خاص طور پر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے ترقی کی اپنی تیز رفتار کو برقرار رکھا۔

یہ بھی پڑھیں: ای بینکنگ ٹرانزیکشنز 24 فیصد تک بڑھ کر 214 کھرب روپے تک پہنچ گئیں

رپورٹ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دو بڑے شعبے جہاں ڈیجیٹل ادائیگیوں کو زیادہ تیزی سے اختیار کیا گیا وہ موبائل فون اور انٹرنیٹ بینکنگ کے شعبے ہیں۔

موبائل بینکنگ صارفین کی تعداد میں سہ ماہی بنیاد پر 4 فیصد کے حساب سے اضافہ ہوا، جس کے بعد موبائل بینکنگ صارفین کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد ہوگئی۔

انٹرنیٹ بینکنگ نے بینکنگ صارفین میں 31 فیصد اضافہ کیا، اس کے ساتھ ای بینکنگ خدمات کے استعمال میں بھی اضافہ ہوا اور 3 کروڑ ٹرانزیکشنز کے ذریعے 19 کھرب روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرانزیکشنز میں یہ اضافہ سہ ماہی بنیادوں پر حجم کے لحاظ سے 6 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 10 فیصد ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریٹیل سیکٹر نے ڈیجیٹل ادائیگیوں کو اختیار کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

مزید پڑھیں: نوجوانوں کے بڑھتے ہوئے رجحان سے ڈیجیٹل بینکنگ زور پکڑنے لگی

رپورٹ کے مطابق اس سہ ماہی کے دوران مجموعی طور پر ای کامرس لین دین میں حجم کے لحاظ سے 87 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 21 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیر جائزہ سہ ماہی کے دوران ای کامرس سے متعلق لین دین ڈیجیٹل ادائیگی کے چینلز کا استعمال کرتے ہوئے 22 ارب روپے سے زائد کی ایک کروڑ 27 لاکھ ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

اسی طرح مرچنٹ پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) مشینوں کی تعداد میں بھی 10 فیصد اضافہ ہوا جن کی تعداد 79 ہزار 134 مشینوں تک پہنچ گئی۔

ان مشینوں نے تجارتی مقامات پر 2 کروڑ 81 لاکھ کارڈ پر مبنی ٹرانزیکشنز مکمل کیں، جن کی مجموعی رقم تقریباً 134 ارب 9 کروڑ روپے بنتی ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ستمبر 2021 کے آخر تک کُل 4 کروڑ 62 لاکھ کارڈ زیر استعمال رہے، جن میں بنیادی طور پر ڈیبٹ کارڈز 64 فیصد، سوشل ویلفیئر کارڈ 22 فیصد، اے ٹی ایم کارڈز 10فیصد، کریڈٹ کارڈ 4 فیصد اور پری پیڈ کارڈز 0.3 فیصد تھے۔

ملک سبزیاں،گندم کی برآمدات سے ترقی نہیں کرسکتا، صنعتکاری کو فروغ دینا ہوگا، وزیراعظم

عمر بڑھنے کے ساتھ مسلز کو بہتر بنانا چاہتے ہیں؟

عثمان خواجہ اپنی 'جائے پیدائش' پر میچ کھیلنے کیلئے پرجوش