پاکستان

’پشاور دھماکے میں ملوث ملزمان کی تہہ تک پہنچ چکے ہیں، جلد گرفتاری ہوگی'

کوچہ رسالدار چوک میں واقعے شیعہ مسجد میں دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 62 تک جاپہنچی ہے، ترجمان ایل آر ایچ
|

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پشاور دھماکے میں ملوث افراد کی شناخت کرلی گئی ہے اور ان کی گرفتاری جلد عمل میں آئے گی۔

گزشتہ روز پشاور کے کوچہ رسالدار میں واقع مسجد میں خودکش دھماکے کی تحقیقات کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر داخلہ نے کہا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو 2 سے 3 روز میں گرفتار کرلیا جائے گا۔

ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سہراتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا پولیس اور تحقیقاتی ادارے ملزمان کی شناخت کرتے ہوئے ان کی تہہ تک پہنچ چکے ہیں۔

اس موقع پر شیخ رشید نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں:پشاور: نماز جمعہ کے دوران مسجد میں خودکش دھماکا، 56 افراد جاں بحق

جاں بحق افراد کی تعداد 62 ہوگئی

دریں اثنا لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز پشاور کے کوچہ رسالدار چوک میں واقعے شیعہ مسجد میں دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 62 تک جا پہنچی ہے، شدید زخمی ہونے والے مزید 5 افراد دوران علاج جان کی بازی ہار گئے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز 57 افراد کی میتیں جبکہ 37 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، واقعے میں مجموعی طور پر 194 افراد زخمی ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کل سے اب تک مزید 5 افراد دوران علاج جان کی بازی ہار گئے ہیں، جس کے بعد حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 62 ہوگئی ہے۔

ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا مزید کہنا تھا کہ زیر علاج زخمیوں میں سے 5 کی حالت تشویش ناک ہے، جو آئی سی یو میں موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: پشاور دھماکے پر شوبز شخصیات کا اظہار افسوس

انہوں نے بتایا کہ دیگر زخمیوں میں سے ایک اور کو طبی امداد دے کر ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں کوہاٹ سے تعلق رکھنے 9 سالہ بچہ، 2 کزن اور ان کے چچا، دو ذاکرین مظہر علی اور مجاہد علی بھی شامل ہیں۔

نمازِ جنازہ کی ادائیگی

ادھر کوچہ رسالدار مسجد دھماکے میں شہید ہونے والوں میں سے 18 افراد کی نماز جنازہ کردی گئی۔

اجتماعی نماز جنازہ پشاور کے کوہاٹی گیٹ پر ادا کردی گئی، جس میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔

واقعے میں جاں بحق دیگر افراد کی نماز جنازہ کل ادا کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کا پشاور حملے کے ذمہ داران کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ

یاد رہے گزشتہ روز پشاور کے قصہ خوانی بازار کے علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکا ہوا تھا ابتدائی اطلاعات کے مطابق واقعے میں 56 سے زائد افراد جاں بحق اور 194 زخمی ہوئے تھے۔

عہدیداروں نے واقعے کو خود کش حملہ قرار دیتے ہوئے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ واقعے میں دو حملہ آور ملوث تھے تاہم بعد ازاں جاری ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ سیاہ رنگ کی شلوار قمیض میں ایک حملہ آور کو شہر کے قصہ خوانی بازار کی مسجد میں پیدل چلتے اور پستول لہراتے دیکھا گیا تھا۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا معظم جا انصاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ حملے کے وقت پولیس موقع پر موجود تھی اور عبادت گاہ کے باہر 2 اہلکار سیکورٹی تعینات تھے۔

انہوں نے کہا کہ حملے میں ایک کانسٹیبل موقع پر شہید ہوا جبکہ دوسرے پولیس اہلکار کی حالت تشویشناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے پستول سے فائرنگ اور پھر خودکش حملہ کیا گیا، دہشت گرد کالے کپڑوں میں ملبوس تھا جبکہ دھماکے میں 5 سے 6 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال ہوا۔

آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ دھماکے کے حوالے سے کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک دہشت گرد کو دیکھا گیا ہے۔

یوکرین کا روسی فوجیوں پر ’ریپ‘ کا الزام، خصوصی ٹریبونل کے قیام کے مطالبہ کی حمایت

سینیئر اداکار مسعود اختر انتقال کر گئے

وزیر اعظم کی آئی ٹی سیکٹر کیلئے اعلان کردہ مراعات کے بروقت نفاذ کی ہدایت