دنیا

روسی وزیر خارجہ کی ترکی میں یوکرینی ہم منصب سے ملاقات کا امکان

کیف کے آس پاس سمیت کئی علاقوں میں یوکرین کی توقع سے زیادہ مزاحمت کے نتیجے میں روسی افواج کی پیش قدمی میں کافی کمی دیکھی گئی ہے۔

روسی خبر رساں ایجنسی نے روسی وزارت خارجہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف اپنے یوکرینی ہم منصب دیمیترو کولیبا کے ساتھ بات چیت کے لیے ترکی کا دورہ کریں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق یہ ملاقات نیٹو کے رکن ملک ترکی کی میزبانی میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونی ہے، تاہم اس سے متعلق مزید تفصیلات کا اعلان نہیں کیا گیا۔

دریں اثنا یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کا کہنا تھا کہ یوکرین کی افواج آج اہم شہروں میں دفاع کو مضبوط کر رہی ہیں جبکہ کچھ علاقوں میں شدید مزاحمت کے باعث روس کی پیش قدمی میں کمی آئی ہے، جبکہ اسٹریٹجک بندرگاہی شہر ماریوپول انسانی بحران کے بڑھنے کے ساتھ محاصرے میں رہا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور برطانیہ نے روس سے تیل کی درآمدات پر پابندی عائد کردی

خیال کیا جاتا ہے کہ ملک بھر میں تقریباً دو ہفتوں کی لڑائی میں ہزاروں لوگ مارے گئے جن میں عام شہری اور فوجی دونوں شامل ہیں۔

یوکرین کی جانب سے کی گئی توقع سے کہیں زیادہ مزاحمت کے نتیجے میں روسی افواج کی پیش قدمی میں کیف کے آس پاس سمیت بعض علاقوں میں کافی کمی دیکھی گئی ہے۔

یوکرین کے جنرل اسٹاف کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ وہ شمال، جنوب اور مشرق کے شہروں میں دفاعی قوتیں بنا رہا ہے اور کیف کے اردگرد فورسز کے غیر متعینہ حملوں کے ساتھ روسی جارحیت کی مزاحمت کر رہی ہیں۔

یوکرین کے جنرل اسٹاف نے بتایا کہ شمالی شہر چرنی ہیو میں روسی افواج رہائشی عمارتوں اور کھیتوں کے درمیان فوجی ساز و سامان رکھ رہی ہیں، جبکہ جنوب میں شہری لباس میں ملبوس روسی میکولائیو شہر کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں۔

یوکرینی شہری 'بم پروف پناہ گاہوں'میں جائیں

کیف میں یکے بعد دیگرے ہوائی خطروں سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے رہائشیوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ روسی میزائلوں کے آنے کے خدشے کے پیش نظر جلد از جلد بم پروف پناہ گاہوں میں جائیں۔

خطرات سے متعلق اس طرح کے الرٹ جاری کرنا عام ہیں، حالیہ دنوں میں کیف نسبتاً پرسکون رہا جبکہ روسی توپوں نے مضافات میں گولہ باری کی۔

مزید پڑھیں: 'اگر روسی تیل پرپابندی لگائی تو قیمت 300 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتی ہیں‘

کیف کی علاقائی انتظامیہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں شہریوں کے لیے بحران بڑھ رہا ہے، خاص طور پر شہر کے مضافاتی علاقوں میں صورتحال تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس مصنوعی طور پر کیف کے علاقے میں انسانی بحران پیدا کر رہا ہے، لوگوں کے انخلا میں مایوسی پیدا کر رہا ہے اور چھوٹی برادریوں پر گولہ باری اور بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق اب تک 20 لاکھ سے زیادہ لوگ یوکرین سے فرار ہو چکے ہیں۔

ماسکو کی افواج نے یوکرین کے شہروں کا محاصرہ کر رکھا ہے جبکہ لڑائی کے باعث شہریوں کو محفوظ طریقے سے نکالنے کے لیے راہداری بنانے کی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔

انخلا کی ایک کوشش کامیاب بھی نظر آئی جہاں یوکرینی حکام نے بتایا کہ شمال مشرقی شہر سومی سے 5 ہزار شہریوں کو، جن میں 1700 غیر ملکی طلبہ بھی شامل ہیں، ایک محفوظ راہداری کے ذریعے نکالا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرینی شہروں کے لیے انسانی راہداریاں کھولیں گے، روس

ایک ٹیلی ویژن بیان میں روس کی وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل آئگر کوناشنکوف کا دعویٰ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فورسز نے مشرق میں بڑے پیمانے پر حملے کی منصوبہ بندی کو ناکام بنا دیا ہے۔

روس کی وزارت دفاع کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 24 فروری سے کی گئی روس کی مسلح افواج کی خصوصی فوجی کارروائی کے دوران مارچ کے مہینے میں یوکرینی فوجیوں کے لوہانسک اور ڈونیٹسک پر بڑے پیمانے پر حملے کو ناکام بنا دیا گیا۔

ہواوے کا پہلا 108 میگا پکسل کیمرے والا فون نووا 9 ایس ای

سائنسدان بڑھتی عمر کے اثرات 'ریورس' کرنے میں کامیاب

سپریم کورٹ کا فاٹا انضمام سے متعلق درخواستوں پر لارجر بینچ بنانے کا فیصلہ