پاکستان

دھمکی آمیز خط پارلیمان میں ان کیمرا رکھنے جارہے ہیں، فواد چوہدری

وزیراعظم سے نہ تو کسی نے استعفیٰ مانگا اور نہ وزیراعظم استعفیٰ دیں گے، آخری گیند تک معاملہ جائے گا، وزیراطلاعات

وزیراطلاعات فواد چوہدری نے وزیراعظم عمران خان کے استعفے کے تاثر کو یکسر مسترد کر دیا اور کہا ہے کہ دھمکی آمیز خط کو پارلیمان میں ان کیمرا رکھنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل اور وزیر مملکت فرخ حبیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فوادچوہدری نے کہا کہ یہ خط کے حوالے سے کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کیا گیا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا ’دھمکی آمیز خط‘ سینیئر صحافیوں، اتحادیوں کو دکھانے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ خط کے مندرجات وفاقی کابینہ کو بتائے جاسکتے ہیں، ہمارے سفیر نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے مطابق حکومت کے ساتھ شیئر کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس کا لب لباب میڈیا اینکرز کے ساتھ شیئر کیا، ان میڈیا اینکرز کے ساتھ جو زیادہ تر خارجہ امور پر پروگرام کرتے ہیں۔

وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ اگلے مرحلے میں ہمارا منصوبہ ہے کہ ہم اس خط کو پارلیمان میں ان کیمرا رکھ رہے ہیں، جس قسم کی زبان، جس قسم کی دھمکیاں، جس قسم کا منصوبہ اس خط میں دیا گیا ہے، وہ کسی بھی خود مختار ملک کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔

اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک سے متعلق انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کی حرمت، خودمختاری اور پاکستانی قوم کی عزت کے لیے لڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کےخلاف ’دھمکی آمیز خط‘ کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے آرمی چیف کی ملاقات ہوئی ہے لیکن وزیراعظم سے نہ تو کسی نے استعفیٰ مانگا اور نہ وزیراعظم استعفیٰ دیں گے، آخری گیند تک معاملہ جائے گا۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ اس وقت صورت حال 1992 کے ورلڈ کپ پر ہے، لگتا ہے ہم پیچھے ہیں لیکن ہم پیچھے نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب گیم پلٹے گی تو سب دیکھیں گے اور تعداد کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عامر لیاقت اور فرخ الطاف کی اپوزیشن کے اجلاس میں شرکت سے متعلق سوال پر شہباز گل نے کہا کہ ہر ایک نے اپنا جواب خود دینا ہے اور فیصلہ خود کرنا لیکن جہلم اور جہلم کے عوام کی نمائندگی فواد چوہدری کر رہے ہیں، وہ سامنے ڈٹ کے کھڑا ہے اور رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوٹے وہاں گئے ہیں، یہ سوال اب نسلوں تک کرنے پڑے ہیں، آج جو لوٹے جا کر بیٹھ گئے ہیں، ان کی بھی تیسری نسل کو جواب دینے ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آگے جاکر جو ایونٹس ہونے والے ہیں، اس میں انہی لوگوں کا نقصان ہونے والا ہے جو سندھ ہاؤس میں بیٹھے ہیں، ان کو پتہ نہیں ہے ان کے ساتھ کیا ہوگیا ہے۔

صحافیوں کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے آرمی چیف کی دو دفعہ ملاقات ہوئی ہے، ہم اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو اپنا مدعا سمجھتے ہیں اور اسی کے مطابق آگے بھی چلیں گے۔

فواد چوہدری نے واضح کیا کہ استعفے کا آپشن کوئی ذہن میں نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: 'وزیراعظم دھمکی آمیز خط چیف جسٹس کے سامنے رکھنے کے لیے تیار ہیں'

شہباز گل نے خط کے حوالے سے کہا کہ عمران خان کو سوفٹ سگنلز تو بہت دیر سے دیے جارہے تھے کہ آپ ہمیں پسند نہیں ہیں، پھر بھی جب انہوں نے سرنہیں جھکایا تو آخر یہ سخت قسم کا خط لکھنے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو بات واضح بتادیں کہ عمران خان جو قیمت ہوگی دے گا لیکن وطن اور قوم کی خود داری پر سر نہیں جھکائے گا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 27 مارچ کو جلسے میں کہا تھا کہ ان کی حکومت کے خلاف بیرون ملک سے دھمکیاں مل رہی ہیں اور اس کا ثبوت خط کی شکل میں ان کے پاس موجود ہے۔

وزیراعظم نے آج میڈیا کے نمائندوں کو اس حوالے سے ملاقات کی تھی جہاں ان کو خط کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تاہم خط نہیں دیکھایا گیا۔

شین وارن کی یاد میں میلبورن کرکٹ اسٹیڈیم میں تعزیتی تقریب، ہزاروں افراد کی شرکت

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کور ہیڈ کوارٹرز پشاور کا دورہ

شاہ محمود قریشی کی چین میں روس، ایران کے وزرائے خارجہ سے ملاقات