پاکستان

’دھمکی آمیز خط‘ ایک وزیر نے خود کسی سفیر سے لکھوایا، بلاول بھٹو کا دعویٰ

خان صاحب یہ خط جلسوں میں لہرا کر اداروں کو دباؤ میں لانا چاہتے ہیں تاکہ تحریک عدم اعتماد سے بھاگ سکیں، چیئرمین پیپلز پارٹی

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہماری معلومات کے مطابق وزیراعظم کو ملنے والا ’دھمکی آمیز خط‘ عمران خان کے ایک وزیر نے کسی سفیر سے خود لکھوایا ہے اور اپنے آپ کو بھجوا کر وزیراعظم کو دکھا دیا۔

پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعظم کو موصول ہونے والے خط سے متعلق جو سوالات پوچھنے ہیں 3 دن بعد پوچھیں، ہماری معلومات کے مطابق یہ خط عمران خان کے ایک وزیر نے کسی سفیر سے خود لکھوایا ہے اور اپنے آپ کو بھجوا کر وزیراعظم کو دکھا دیا۔

انہوں نے کہا کہ خان صاحب یہ خط جلسوں میں لہرا کر تحریک عدم اعتماد کے جمہوری عمل کو متاثر کرنا چاہتے ہیں، یہ اداروں کو دباؤ میں لاکر تحریک عدم اعتماد سے بھاگنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کسی ایک شخص کیلئے اداروں کو متنازع بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس قسم کی بچکانہ حرکتیں اب بند ہونی چاہئیں، یہ شخص اپنی انا کی وجہ سے کرسی سے چمٹا ہوا ہے اور ہر چیز پر حملے کرنے کے لیے تیار ہے، انہیں اپنی کرسی بچانے کے لیے یہ اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

پارلیمانی کمیٹی برائے سلامتی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی قسم کا نوٹی فکیشن موصول نہیں ہوا۔

’کسی کے کندھوں پر سوار ہوکر یہ کامیابی حاصل نہیں کی‘

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اپوزیشن اور اس ملک کے عوام آئین پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے، یہ ایک جمہوری جدوجہد ہے جس کے لیے ہم 3 سال سے سرگرم ہیں، کسی کے کندھوں پر سوار ہوکر یہ کامیابی حاصل نہیں کی، اب آپ بھی یہ بات مان لیں اور آگے بڑھیں ورنہ نقصان آپ کا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو یہ تجاویز دی جارہی ہیں کہ عدم اعتماد کے جمہوری ہتھیار کو سازش قرار دے دیں، اداروں پر دباؤ ڈالیں، فوج کو ورغلائیں اور غیر جانبدارانہ پالیسی کو متنازع بنانے کی کوششیں کریں، یہ تمام تجاویز ملک، آئین اور جمہوریت کے خلاف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ متحدہ اپوزیشن جماعتیں اور ہمارے نئے اتحادی حکومت بنانے کے لیے تیار ہیں، ہم سب چاہتے ہیں کہ انتخابی اصلاحات کے بعد جلد سے جلد انتخابات ہوں۔

مزید پڑھیں: بلاول نے اداروں کے ’نیوٹرل‘ ہونے سے فائدہ اٹھانے کا تاثر رد کردیا

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم عمران خان کو یہ پیغام بھیجنا چاہ رہے ہیں کہ آپ کے لیے کوئی محفوظ راستہ، این آر او، ایمنسٹی یا بیک ڈور ایگزٹ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میری تجویز ہے کہ وزیراعظم اسپورٹس مین شپ کا مظاہرہ کریں، آپ ایک شفاف طریقہ کار سے شکست کھا چکے ہیں، اب باعزت راستہ یہی ہے کہ آپ خود مستعفی ہوجائیں، اگر یہ قبول نہیں تو آئیں مقابلہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں، اس میں آپ کی ہی عزت اور تعریف ہوگی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس تحریک عدم اعتماد پر بحث کے بغیر اتوار تک ملتوی

آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی شان دار بیٹنگ، 349 رنز کا ریکارڈ ہدف عبور

چینی صدر کا علاقائی کانفرنس میں افغانستان کی بھرپور حمایت کا اعلان