دنیا

سعودی عرب نے رواں سال 10 لاکھ زائرین کو حج کی اجازت دے دی

65 سال سے زائد عمر کے افراد حج نہیں کر سکیں گے، ویکسی نیشن نہ کرانے والے حج کی ادائیگی کا فریضہ انجام نہیں دے سکیں گے۔

وزارت حج اور عمرہ نے رواں سال 10 لاکھ مقامی اور غیر ملکی زائرین کو حج کی سعادت حاصل کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دو سال کے دوران کورونا وائرس کی وجہ سے انتہائی محدود تعداد میں لوگوں کو حج کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کا تمام کورونا پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

تاہم اب دنیا بھر میں وائرس کے کیسز میں بڑی حد تک کمی اور دنیا بھر میں اکثر آبادی کی مکمل ویکسی نیشن کی بدولت اس سال بڑی تعداد میں لوگوں کو حج کی اجازت دی گئی ہے۔

وزارت حج و عمرہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اس سال دنیا بھر سے 10 لاکھ زائرین حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ سعودی حکومت کے لیے بات انتہائی اہمیت کی حامل ہے کہ وہ حج زائرین کے ساتھ ساتھ مسجد نبویﷺ کی زیارت کرنے والوں کی حفاظت اور سیکیورٹی کو یقینی بنائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ دنیا بھر سے زیادہ سے زیادہ مسلمان محفوظ اور روحانی ماحول میں حج اور مسجد نبویﷺ کی زیارت کی سعادت حاصل کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین کو محرم کے بغیر حج درخواستیں جمع کرانے کی اجازت

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اس سال لوگ مختص کردہ کوٹے کے مطابق ہی حج کر سکیں گے جس میں انہیں صحت کے حوالے سے طے کردہ اصول و ضوابط پر عمل کرنا ہوگا۔

سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے 65 سال سے زائد عمر کے افراد کے حج کرنے پر پابندی لگا دی ہے جبکہ حج کرنے والوں کے لیے ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی ہے۔

سعودی عرب سے باہر سے آنے والے افراد کو کووڈ۔19 پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ جمع کرانی ہوگی اور یہ رپورٹ سعودی عرب روانگی سے 72 گھنٹے پرانی نہ ہو۔

وزارت حج و عمرہ نے تمام زائرین سے درخواست کی ہے وہ ان ہدایات پر عملدرآمد یقینی بنائیں اور حج کی ادائیگی کے دوران صحت اور حفاظت کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

مزید پڑھیں: مسلسل دوسرے سال بھی غیرملکی عازمین حج پر پابندی لگانے پر غور

واضح رہے کہ 2 سال قبل وبائی مرض کووڈ 19 کی وجہ سے حج، عمرہ سمیت دیگر مقاصد کے لیے آنے والے شہریوں پر کورونا کی ویکسین، پی سی آر ٹیسٹ سمیت قرنطینہ کی شرائط عائد کی گئی تھیں۔

مارچ 2020 میں سعودی عرب نے ابتدائی طور پر مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں نمازِ عشا کے ایک گھنٹے بعد سے نمازِ فجر سے ایک گھنٹہ قبل تک روزانہ بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں 21 مارچ کو سعودی عرب کے حکام نے کورونا وائرس کے باعث جمعہ اور پانچوں وقت کی نماز میں مسجدوں میں تعداد کم کرنے کے اقدامات کرتے ہوئے مسجد نبوی سمیت دیگر مساجد کے دروازے عام نمازیوں کے لیے بند کردیے تھے۔

اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ '40 سال میں پہلی مرتبہ عمرے کو روک دیا گیا، سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں تمام مساجد نماز کے لیے مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: حرمین میں ڈیڑھ برس بعد سماجی فاصلے کے بغیر نمازِ جمعہ کی ادائیگی

سعودی حکومت نے 2020 میں مسجدالحرام اور مسجد نبوی میں رمضان المبارک کا اعتکاف معطل رکھنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

حکومت نے 30 مئی 2020 کو مسجد نبوی کو عوام کے لیے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا تھا لیکن تعداد محدود رکھی گئی تھی۔

علاوہ ازیں کورونا وائرس کے باعث حج 2020 اور 2021 بھی عازمین کی محدود تعداد اور کورونا پابندیوں کے ساتھ ادا کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ڈیڑھ برس بعد خانہ کعبہ سے رکاوٹیں ہٹادی گئیں، سماجی فاصلے کے بغیر نماز کی ادائیگی

تاہم رواں سال 22 مارچ کو ہی سعودی عرب نے عمرہ زائرین سمیت تمام افراد کے لیے 2 سال سے عائد کورونا پابندیاں مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

پاکستان کی سالمیت کا مسئلہ ہو تو ادارے نیوٹرل نہیں رہ سکتے، شیخ رشید

سونم کپور کے گھر ڈیڑھ کروڑ روپے کی ڈکیتی

گیس پریشر میں کمی کے سبب کراچی کے باسیوں کو سحر و افطار میں مشکلات کا سامنا