پاکستان

پرویز الہیٰ نے اسمبلی میں لوگوں کو بلا کر تشدد پر اکسایا، حمزہ شہباز

سب نے دیکھا کس طرح سیکیورٹی کے نام پر بھرتی کیے گئے غنڈوں نے پنجاب اسمبلی کا تقدس پامال کیا، نومنتخب وزیر اعلیٰ پنجاب

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر اور پنجاب کے نو منتخب وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ اسپیکر اور مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہیٰ کے بیان کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے وہ گیلری سے لوگوں کو چیخ چیخ کر بلا رہے تھے اور تشدد پر اکسانے کے بعد لوگوں کو تشدد پر شاباشی دے رہے تھے۔

لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف رہنما عبدالعلیم خان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں گزشتہ 4 برسوں کے دوران پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا، صوبے میں کرپشن کی گئی۔

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی بدترین طرز حکمرانی کے باعث علیم خان نے بھی پی ٹی آئی سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی، وہ سمھجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی نے نئے پاکستان کے خواب دکھا کر ان کے ساتھ بھی دھوکا کیا۔

یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کے منحرف رہنما علیم خان کی حمزہ شہباز سے اختلافات کی افواہوں کی تردید

انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاسی انتقام کا صفحہ پھاڑ دیا ہے، ہم سیاسی انتقامی کارروائیوں پر یقین نہیں رکھتے لیکن قانون اپنا راستہ ضرور لے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سب نے دیکھا کہ کس طرح سے سیکیورٹی کے نام پر بھرتی کیے گئے غنڈوں نے اسمبلی کا تقدس پامال کیا، اسمبلی کا وقار تار تار کیا اور قانون کی دھجیاں اڑائیں۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ میں میڈیا کا شکر گزار ہوں جس نے مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الہیٰ کے جھوٹ کو بے نقاب کیا، وڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ کیسے چیخ چیخ کر گیلری سے لوگوں کو بلا رہے تھے، تشدد پر اکسا رہے تھے، ہاتھ کے اشاروں سے لوگوں کو تشدد پر شاباشی دے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ میں کسی کی ذات کے خلاف نہیں لیکن ان لوگوں نے اپنے ہاتھوں سے اسمبلی کے ایوان کو دنیا کی نظروں میں بے وقار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:لندن: علیم خان، نواز شریف کی ملاقات میں تحریک عدم اعتماد پر تبادلہ خیال

ان کا کہنا تھا کہ تین ہفتے ہونے والے ہیں کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے کا کوئی وزیر اعلیٰ نہیں ہے اور منتخب وزیر اعلیٰ اب تک حلف نہیں اٹھا سکا ہے، عوام پریشان ہیں، عوام تمام معاملات دیکھ رہے ہیں۔

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ منتخب کرانے پر میں اپنی جماعت اور نواز شریف کا شکر گزار ہوں اور جیسے ہی حلف برداری ہوتی ہے میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر صوبے کے عوام کی خدمت کروں گا، صوبے کے مسائل حل کرنے کے لیے دن رات محنت کروں گا۔

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ سابق حکمرانوں کی ضد کی وجہ سے ملک آج ان حالات کا شکار ہے، اسی ضد کی وجہ سے سپریم کورٹ کے حکم پر ہونے والا اجلاس رات گئے تک التوا میں رکھا گیا کہ شاید کوئی بات بن جائے لیکن اس دن بھی جب ملک نازک موڑ سے گزر رہا تھا تو آئین پاکستان اور جمہوریت کی جیت ہوئی تھی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وہ ضد، انا اور انتقام کی بیماری آج ہمارے صوبے میں بھی آ گئی ہے، یہ انتقام کی آگ سب کچھ راکھ کردیتی ہے اور یہی آج عمران نیازی اور ان کی جماعت کے ساتھ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل کچھ اور ہیں، یہ مسائل حل کرنے کے لیے ہمیں ان لڑائی جھگڑوں سے باہر نکلنا ہوگا، عوام کے مسائل مہنگائی، بے روزگاری، کسان کی بدحالی ہے، لوگوں کے پاس ادویات خریدنے کے لیے پیسے نہیں ہیں، یہ ہیں عوام کے مسائل جس کے باعث لوگ پریشان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:علیم خان ترین گروپ میں شامل، 'تحریک عدم اعتماد آئی تو مل کر فیصلہ کریں گے'

ان کا کہنا تھا ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، جمہوریت اپنا راستہ بنائے گی، پہلے بھی اس طرح کے ہھتکنڈوں کا مقابلہ کیا ہے، اب بھی مقابلہ کریں گے اور عوام کی جیت ہوگی۔

خود کو خادم اعلیٰ پنجاب قرار دینے سے متعلق سوال کے جواب میں حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ میں عوام کی خدمت کروں گا، پھر عوام جو بھی خطاب دیں گے وہ سر آنکھوں پر ہوگا۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے حمزہ شہباز اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپنے گھر آمد پر میں ان تمام رفقا کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ان کی آمد میرے لیے عزت کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں تمام دوستوں کو خوش آمدید کہتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ آنے والے دنوں میں ایک اچھی اور اہل حکومت پنجاب میں قائم ہوگی جو عوام کے مسائل حل کرسکے، عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرسکے، جو لوگوں کے لیے منصوبے بنا سکے اور اس پر عمل درآمد کروا کر ان کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکے تاکہ عام آدمی کو فائدہ ہو۔

فیس بک کا فیچر واٹس ایپ پر استعمال کریں

چاغی: سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ڈرائیور کا مبینہ قتل، احتجاج کے دوران 4 مظاہرین زخمی

عارفہ صدیقی کی 22 سال بعد شوبز میں واپسی