پاکستان

فرح خان کے خلاف تحقیقات کیلئے نیب کے مختلف اداروں کو 100 خطوط

تحقیقات مکمل ہونے کے بعد نیب وزارت داخلہ کو فرح خان کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کیلئے خط لکھ سکتا ہے، رپورٹ

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح خان کی ذرائع سے زیادہ آمدنی کی تحقیقات کرنے کے لیے مختلف محکموں کو ان کی ملکیت، کاروبار اور بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے 100 خطوط لکھے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اینٹی گرافٹ واچ ڈاگ نے کہا ہے کہ گزشتہ 3 برسوں کے دوران فرح خان کے اکاؤنٹ میں 84 کروڑ 70 لاکھ روپے کی ایک بہت بڑی رقم پائی گئی ہے جو ان کے بیان کردہ اکاؤنٹ پروفائل سے مطابقت نہیں رکھتی۔

حکام نے کہا ہے کہ یہ رقم فرح خان کو ذاتی بینک اکاؤنٹ میں موصول ہوئی اور کچھ ہی وقت میں یہ رقم اکاؤنٹ سے نکال لی گئی۔

نیب نے فرح خان کے انکم ٹیکس گوشواروں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ فرح خان کے اثاثے نامعلوم اسباب پر 2018 سے نمایاں طور پر بڑھے ہیں۔

تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ فرح خان اکثر دیگر ممالک کا سفر بھی کرتی رہی ہیں، انہوں نے 9 بار امریکا کا سفر کیا اور 6 بار متحدہ عرب امارات کا سفر کیا۔

مزید پڑھیں: فرح خان وطن واپس آ کر منی ٹریل پیش کریں، مسلم لیگ(ن) کا مطالبہ

ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ نیب لاہور نے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں فرح شہزادی عرف فرح خان گوگی اور ان کے خاوند احسان جمیل گجر کی پراپرٹی، کاروبار، بینک اکاؤنٹس، ٹیکس گوشواروں، ظاہر کردہ مالیت ، سفر کی تفصیلات کا مکمل رکارڈ حاصل کرنے کے لیے سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، فیڈرل روینیو بورڈ، محکمہ زمین، ڈپٹی کمشنرز اور نجی بینکوں کو 100 خطوط لکھے ہیں۔

سرکاری افسر نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد نیب وزارت داخلہ کو فرح خان کے خلاف ’ریڈ وارنٹ‘ جاری کرنے کے لیے خط لکھ سکتا ہے تاکہ ان کو اپنے خلاف الزامات کا سامنا کرنے کے لیے واپس لایا جا سکے، فرح خان کے خاوند بھی بیرون ملک ہیں۔

فرح خان پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے دور میں معلوم ذرائع آمدن سے زائد غیر قانونی اثاثے جمع کرنے، منی لانڈرنگ کرنے اور مختلف کاروباروں کے نام پر مختلف اکاؤنٹس رکھنے کا الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا فرح خان کے خلاف غیر قانونی اثاثے بنانے، منی لانڈرنگ کے الزامات پر انکوائری کا حکم

فرح خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کا ہوائی جہاز بھی استعمال کیا اور ریئل اسٹیٹ ٹائیکون ملک ریاض سے کروڑوں روپے کی زمین بھی خریدی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ان پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے پنجاب میں تقرر اور تبادلوں سے بھی کروڑوں روپے کمائے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل عطااللہ تارڑ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے فرح خان کو 32 کروڑ روپے مالیت کے کالے دھن کو سفید کرنے کے لیے ’ایمنسٹی اسکیم‘ سے فائدہ پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ فرح خان کے پاس اس رقم کی کوئی منی ٹریل نہیں ہے، 3 برسوں میں ان کے اثاثے 21 کروڑ سے 85 کروڑ تک بڑھ گئے۔

یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے بعد فرح خان اپریل میں دبئی روانہ ہو گئی تھیں۔

قومی اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے کے سبب صدر کے خلاف مذمتی قرارداد پیش نہ ہوسکی

تقریبا ڈیڑھ دہائی بعد ’اوتار 2‘ کا پہلا ٹیزر جاری

سوشل میڈیا ایپس سے محتاط رہنا اب کیوں ضروری ہوگیا ہے؟