پاکستان

پاکستان میں رواں برس پولیو وائرس کا تیسرا کیس رپورٹ

بحیثیت قوم پولیو کا خاتمہ نہ ہونا ایک بہت بڑا المیہ ہے اور ایک بھی کیس ہمارے لیے بہت بڑا نقصان ہے، وزیر صحت
|

خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں ایک سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کے بعد پاکستان میں رواں سال رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔

قومی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ رواں برس پاکستان سے پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ ہوا ہے اور شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ایک سالہ بچے میں پولیو کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں برس میں پولیو کا تیسرا کیس سامنے آنا تشویش ناک ہے۔

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ بحیثیت قوم، پولیو کا خاتمہ نہ ہونا ایک بہت بڑا المیہ ہے اور ایک بھی کیس ہمارے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں 15 ماہ بعد پولیو کا پہلا کیس رپورٹ

انہوں نے والدین کو ہدایت دی کہ بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کے لیے لازمی ہے کہ ہر مہم میں تمام بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے ضرور پلوائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کی کوششیں مزید تیز کی جارہی ہیں اور وائرس کے تدارک کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا سلسلہ جاری ہے

عبدالقادر پٹیل خود پولیو سے متعلق اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ انہوں نے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد خیبر پختونخوا کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی۔

وفاقی وزیر حالات کا جائزہ لینے کے لیے صوبے کے دیگر اضلاع کا بھی دورہ کریں گے۔

وفاقی سیکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ اس سال پولیو کے پہلا کیس رپورٹ ہونے کے بعد ہمیں مزید کیسز آنے کا خدشہ تھا، جنوری سے خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں وائرس کے پھیلاؤ کے تدارک کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈبلیو ایچ او، پولیو کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کاوشوں کا معترف

انہوں نے کہا کہ پولیو سے بچاؤ کے اقدامات میں مزید تیزی لائی جارہی ہے، پولیو پروگرام نے جنوبی خیبر پختونخوا کے 6 اضلاع کو پولیو وائرس کے لیے حساس قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال 23 اپریل کو 15 ماہ بعد پولیو کا پہلا کیس شمالی وزیرستان میں رپورٹ ہوا تھا جس پر نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا تھا کہ شمالی وزیرستان میں وائلڈ پولیو کیس رپورٹ ہوا جو رواں برس عالمی سطح پر رپورٹ ہونے والا تیسرا کیس ہے۔

رواں برس کا دوسرا کیس بھی خیبر پختونخوا کے اسی ضلع میں سامنے آیا تھا، 29 اپریل 2022 کو دوسرے کیس کی تشخیص دو سالہ بچی میں ہوئی تھی جس پر حکومت کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 26 مارچ کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے افریقی ریاست ملاوی میں پولیو وائرس کی ’منتقلی‘ کے سبب پاکستان سے سفر کرنے والوں پر مزید تین ماہ کے لیے سفری پابندی عائد کردی تھی۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف قوانین کا مطالبہ

آسٹریلیا کے سابق کرکٹر اینڈریو سائمنڈز کار حادثے میں ہلاک

سری لنکا: نئی کابینہ کی تشکیل کے بعد کرفیو میں نرمی