پاکستان

حمزہ شہباز نے دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب کا حلف اٹھا لیا

گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں پنجاب کے گورنر بلیغ الرحمٰن نے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے حلف لیا۔

پنجاب کے گورنر بلیغ الرحمٰن نے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے حلف لیا، جنہوں نے گزشتہ روز مسلم لیگ (ق) کے پرویز الٰہی کے مقابلے میں اس عہدے کے لیے انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی۔

حلف برداری کی تقریب ہفتے کے روز صبح سویرے گورنر ہاؤس پنجاب میں ہوئی۔

تقریب حلف بردارری کی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ حمزہ شہباز کے حلف اٹھانے کے فوری بعد 'ایک زرداری سب پہ بھاری' کے نعرے لگائے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ(ق) کے ووٹ مسترد، حمزہ شہباز دوبارہ پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب

خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے تاخیر سے شروع ہونے والے اجلاس کے دوران ڈرامائی صورتحال میں وزیراعلیٰ کے انتخاب میں حمزہ شہباز دوبارہ منتخب ہوگئے تھے۔

وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حمزہ شہباز کو 179 ووٹ ملے جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ (ق) کے امیدوار پرویز الٰہی کی حق میں 186 ووٹس آئے۔

تاہم صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت پرویز الہٰی کو ملنے والے ووٹوں میں سے (ق) لیگ کے تمام 10 ووٹ مسترد کردیے تھے جس کے بعد حمزہ شہباز 3 ووٹوں کی برتری سے وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے۔

دوست محمد مزاری نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا خط پڑھتے ہوئے کہا کہ 'پاکستان مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے پنجاب اسمبلی کے تمام اراکین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے ووٹنگ 22 جولائی کو شیڈول ہے اور پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے تمام اراکین صوبائی اسمبلی کو احکامات دے رہا ہوں کہ وہ حمزہ شہباز شریف کے حق میں ووٹ دیں۔'

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب: مسلم لیگ (ق) کا رات گئے سپریم کورٹ سے رجوع

انہوں نے کہا تھا کہ اس خط کی کاپی پارٹی کے تمام اراکین کو بھیجی گئی ہے اور اس خط کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت پاکستان مسلم لیگ (ق) کے جتنے بھی ووٹ کاسٹ ہوئے ہیں وہ مسترد ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حافظ عمار یاسر، شجاع نواز، محمد عبداللہ وڑائچ، پرویز الہٰی، محمد رضوان، ساجد احمد خان، احسان اللہ چوہدری، محمد افضل، بسمہ چوہدری اور خدیجہ عمر وہ اراکین ہیں جن کے ووٹ شمار نہیں ہوئے۔

جس پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) دونوں نے حمزہ شہباز کو پنجاب کا منتخب وزیراعلیٰ قرار دینے کے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے متنازع فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا اور رات گئے ق لیگ کی جانب سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست بھی دائر کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز 197 ووٹ حاصل کرکے پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب

یہ دوسری مرتبہ ہے کہ حمزہ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے مقابلے میں پرویز الٰہی کو شکست دی۔

آخری بار جب انہوں نے 16 اپریل کو کامیابی حاصل کی تھی تو اس وقت کے گورنر عمر سرفراز چیمہ نے ان سے حلف لینے سے انکار کرتے ہوئے ان کی حلف برداری کئی دنوں تک ملتوی رکھی تھی جس کے بعد بالآخر، قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے لاہور ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق 30 اپریل کو ان سے حلف لیا تھا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب: مسلم لیگ (ق) کا رات گئے سپریم کورٹ سے رجوع

'عدالتی فیصلے کو غلط سمجھا گیا'، حمزہ شہباز کی کامیابی پر قانونی ماہرین کی رائے

2 پاکستانی خواتین سمیت ایک دن میں ریکارڈ کوہ پیماؤں نے ‘کے 2’ چوٹی سر کی