پاکستان

عالمی منڈیوں میں مندی کا رجحان، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی 652 پوائنٹس کی کمی

ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 652 پوائنٹس یا 1.53 فیصد کمی کے بعد 41 ہزار 939 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں مندی دیکھی گئی اور ٹریڈنگ کے آغاز پر ہی ‘کے ایس ای-100 انڈیکس’ میں پوائنٹس گرنے لگے۔

بینچ مارک ’کے ایس ای-100 انڈیکس‘ ٹریڈنگ کے دوران صبح 10 بج کر 46 منٹ کے قریب 652 پوائنٹس یا 1.53 فیصد کمی کے بعد 41 ہزار 939 پوائنٹس تک پہنچ گیا تھا۔

انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز کے ریسرچ کے سربراہ رضا جعفری کا کہنا تھا کہ کے ایس ای-100 انڈیکس عالمی ایکویٹیز کی کارکردگی سے متاثر ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: 'شرح سود برقرار رکھنے کے ثمرات'، اسٹاک ایکسچینج میں 540 پوائنٹس کا اضافہ

انہوں نے کہا کہ جمعہ کے روز امریکی منڈیوں میں 3 فیصد کی بڑی کمی کے بعد ایشیائی منڈیوں میں آج بہت زیادہ مندی کا رجحان ہے، اسی تمام صورتحال کے باعث کے ایس ای-100 انڈیکس بھی متاثر ہو رہا ہے۔

رضا جعفری نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کی بحالی قریب ہے، اس کے ایگزیکٹو بورڈ کا آج اجلاس ہونا ہے جبکہ سیلاب اور سیاسی صورتحال کی وجہ سے مارکیٹ محتاط ہے۔

جمعہ کے روز امریکی مرکزی بینک کے سربراہ جیروم پاول نے کہا کہ امریکی فیڈرل ریزرو نمو کو روکنے کے لیے ضرورت کے مطابق ریٹ بڑھائے گا اور مہنگائی کو کم کرنے کے لیے انہیں کچھ وقت کے لیے برقرار رکھے گا جب کہ مہنگائی اس وقت 2 فیصد کے ہدف سے تین گنا زیادہ ہے۔

جیروم پاول کی تقریر کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں انڈیکس گر گیا جبکہ قلیل مدتی یو ایس ٹریژری کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں متوقع اضافہ، اسٹاک ایکسچینج میں 444 پوائنٹس کی کمی

دنیا بھر میں ایم ایس سی ٹی اسٹاک میں جمعہ روز 2.47 فیصد کی کمی واقع ہوئی جو 2 ماہ سے زائد عرصے میں اس کا بدترین دن ہے۔

عارف حبیب کارپوریشن کے احسن محنتی نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں ایم ایف کے اہم بیل آؤٹ پیکج کی بحالی اور ملک میں سیاسی تناؤ کے تناظر میں مندی آئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی ایکویٹیز میں مندی، جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے متعلق 'مایوس کن رپورٹس'، روپے کی قدر میں کمی اور آئی ایم ایف کے اجلاس سے قبل لگائے گئے ٹیکسز نے مندی کے رجحان میں اہم کردار ادا کیا۔

فرسٹ نیشنل ایکویٹیز لمیٹڈ کے ڈائریکٹر عامر شہزاد نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں مندی کی بنیادی وجہ خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور خان جھگڑا کا وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کو لکھا گیا خط ہے جس میں انہوں نے اپنی صوبائی حکومت کی جانب سے رواں سال صوبائی سرپلس فراہم کرنے میں ناکامی سے آگاہ کیا تھا جبکہ صوبائی سرپلس کی فراہمی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے اتفاق کیے گئے پیشگی اقدامات میں سے ایک اہم قدم تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو قرض کی تجدید کیلئے آئی ایم ایف کا اہم اجلاس آج ہوگا

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ محتاط ہے کہ کہیں آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ خط کی وجہ سے قرض کی قسط کے اجرا کی منظوری نہ دے، اگر آئی ایم ایف پروگرام بحال نہیں کیا گیا تو اسٹاک مارکیٹ میں بہت زیادہ گراوٹ اور مندی دیکھی جاسکتی ہے۔

تاہم عامر شہزاد نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ایسا نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے متعلق خدشات کے علاوہ مارکیٹ ملک میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔

ایران جوہری معاہدہ روکنے کی کوشش: موساد کے سربراہ کا امریکا کا دورہ کرنے کا اعلان

ایشیا کپ: پاک-بھارت دلچسپ مقابلہ، پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست

معروف شخصیات کی سیلاب متاثرین کیلئے دل کھول کر عطیات دینے کی اپیل