پاکستان

آرمی چیف کے بیان کے بعد افواہیں ختم اور فوری الیکشن ہونے چاہئیں، شیخ رشید

فوج بلانے اور آرٹیکل 245 لگانے کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں، فوج کبھی اپنے لوگوں پر گولی نہیں چلائے گی، سابق وزیر داخلہ

سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے بیان کے بعد افواہیں ختم اور فوری الیکشن ہونے چاہئیں۔

شیخ رشید نے یہ بیان مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں دیا۔

خیال رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ امریکا کا ایک ہفتے کا دورہ کر رہے ہیں جس کے دوران انہوں نے اعلیٰ امریکی حکام سے ملاقاتیں کیں۔

یہ بھی پڑھیں: مسلح افواج سیاست سے دور رہیں گی، جنرل قمر جاوید باجوہ

اس دوران واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں ظہرانے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے قوم کو یقین دہانی کرائی تھی کہ مسلح افواج نے خود کو سیاست سے دور کر لیا ہے اور اسی طرح رہنا چاہتی ہیں۔

ساتھ ہی آرمی چیف نے دو ماہ میں اپنی دوسری تین سالہ مدت پوری ہونے پر سبکدوش ہونے کے اپنے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق عمل کریں گے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بیلٹ کے مقابلے میں بُلٹ کا استعمال سارے ملک میں سیاسی آگ لگا دے گا اور تباہ حال معیشت خطرناک بحران میں داخل ہوجائے گی، کنٹینر راستے نہیں روک سکتے۔

انہوں نے کہا کہ فوج بلانے اور آرٹیکل 245 لگانے کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں، عظیم فوج کبھی اپنے لوگوں پر گولی نہیں چلائے گی، مذاکرات کی میز پر لائے گی اور صاف شفاف الیکشن کرائے گی۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف کی امریکی وزیر دفاع سے ملاقات، دفاعی شراکت داری کی تجدید پر غور

اپنے ٹوئٹس میں شیخ رشید نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے تناظر میں کہا کہ حکومت اسلام آباد کے 25 لاکھ لوگوں کو قلعہ بند کرے گی تو اسلام آباد کے اندر سے اور مارگلہ کی پہاڑیوں سے لوگ نکلیں گے۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد کے لوگوں نے محصور ہونے کے خوف سے گھروں میں راشن ڈالنا شروع کردیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی وزرا کی تعداد 75 ہے جس میں 22 بے محکمہ ہیں۔

تھائی لینڈ: ڈے کیئر سینٹر میں فائرنگ، 23 بچوں سمیت 34 افراد ہلاک

خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کی سیشن کورٹ آمد، 13 اکتوبر تک ضمانت منظور

فیصل واڈا کیس میں غلطی تسلیم کی گئی، نااہلی بنتی ہے مگر تاحیات نہیں، چیف جسٹس