دنیا

شمالی کوریا کا دو ہفتوں میں بلیسٹک میزائل کا ساتواں تجربہ

جنوبی کوریا، ٹوکیو اور امریکا نے حالیہ ہفتوں مشترکہ بحری مشقوں میں تیزی کی ہے جس سے شمالی کوریا مشتعل ہو گیا، رپورٹ

شمالی کوریا نے مزید دو بیلسٹک میزائل فائر کرنے کا تجربہ کیا ہے جو کہ دو ہفتوں میں اس طرح کا ساتواں تجربہ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ جوہری طاقت سے چلنے والے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی کوریا سے مشترکہ مشقوں کے اختتام کے چند گھنٹوں بعد سمندر میں دو بلیسٹک میزائل فائر کیے گئے۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا آبدوز سے بیلسٹک میزائل کا تجربہ

رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا، ٹوکیو اور امریکا نے حالیہ ہفتوں مشترکہ بحری مشقوں میں تیزی کی ہے جس سے شمالی کوریا مشتعل ہو گیا جو اس پیش رفت کو حملے کی مشق کے طور پر دیکھتا ہے اور اپنے میزائل لانچوں کو جوابی اقدامات کے طور پر جائز قرار دیتا ہے۔

طویل وقت سے مذاکرات کے تعطل کے بعد شمالی کوریا نے اپنے ممنوعہ ہتھیاروں کے پروگراموں کو بڑھا دیا ہے جیسا کہ گزشتہ ہفتے جاپان پر درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل فائر کیا گیا تھا جہاں حکام اور تجزیہ کاروں نے خبردار کیا تھا کہ شمالی کوریا نے ایک اور جوہری تجربے کی تیاری کرلی ہے۔

ٹوکیو نے بھی شمالی کوریا کی طرف سے بیلسٹک میزائل لانچ کرنے کی تصدیق کی ہے جہاں کوسٹ گارڈز نے کہا کہ میزائل جاپان کے خصوصی اقتصادی زون سے باہر گرے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا ہائپرسونک گلائیڈنگ میزائل کا کامیاب تجربہ

جاپان کے سینئر نائب وزیر دفاع توشیرو انو نے کہا کہ ٹوکیو شمالی کوریا کے ان میزائلوں پر غور کر رہا ہے کیونکہ ان میں سے کسی ایک کے آبدوز سے لانچ کیے جانے والے بیلسٹک میزائل ہونے کا امکان ہے۔

امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے مذاکرات کے لیے واشنگٹن کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے بیلسٹک میزائل پروگرام کو مزید بہتر بنانے کا فیصلہ کیا۔

جان کربی نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ شمالی کوریا کے سربراہ واضح طور پر اپنے جوہری ہتھیاروں کے عزائم سے پیچھے نہیں ہٹے۔

جان کربی نے مزید کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے جا رہے ہیں کہ اگر ایسی نوبت آئے تو ہمارے پاس اپنی قومی سلامتی کے مفاد کا دفاع کرنے کی صلاحیتیں موجود ہوں۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں تیزی لانے کا اعلان

گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جاپان پر شمالی کوریا کی طرف سے بیلسٹک میزائل لانچنگ پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا تھا۔

اس اجلاس میں شمالی کوریا کے دیرینہ ساتھی اور معاشی حمایتی چین نے میزائل لانچنگ کی رفتار کو بڑھانے کا الزام واشنگٹن پر عائد کیا تھا جہاں اقوام متحدہ میں چین کے نائب سفیر گینگ شوانگ نے واشنگٹن پر علاقائی سلامتی کے ماحول کو زہر آلود کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کافی مہینوں سے شمالی کوریا کے جوہری عزائم پر رد عمل دینے پر تقسیم ہے جہاں روس اور چین شمالی کوریا کی حمایت میں ہیں جبکہ کونسل کے دیگر اراکین شمالی کوریا کو اس کی سزا دینے پر بضد ہیں۔