پاکستان

پارٹی ترجمان ہونے کا دعویٰ کرنے والے شخص کے الزامات مسلم لیگ (ن) نے مسترد کردیے

تسنیم حیدر کے پاس ثبوت ہیں تو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے قانونی فورم پر پیش کریں، مریم اورنگزیب

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے وضاحت کی ہے کہ تسنیم حیدر نامی شخص پاکستان مسلم لیگ (ن) لندن کا ترجمان نہیں ہے اور اس کی جانب سے لگائے جانے والے سنگین الزامات کو مسترد کر دیا۔

آج شام سے سوشل میڈیا پر گردش گرتی تسنیم حیدر کی پریس کانفرنس کے ویڈیو کلپس کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے متعدد رہنماؤں کی جانب سے شیئر کیا گیا۔

ویڈیو کلپ میں تسنیم حیدر نے الزام عائد کیا کہ (ن) لیگ کے قائد نواز شریف سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل اور سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کی سازش کا حصہ تھے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مبینہ پریس کانفرنس سب سے پہلے ’اے آر وائی نیوز‘ نے نشر کی تھی۔

الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ تسنیم حیدر نامی شخص پاکستان مسلم لیگ (ن) لندن کا ترجمان نہیں، اور اس کا ان کی جماعت سے کوئی تعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی شخص زبردستی پارٹی ترجمان بننے کی کوشش نہ کرے۔

مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ تسنیم حیدر کے پاس ثبوت ہیں تو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے قانونی فورم پر پیش کریں۔

وفقی وزیر نے اے آر وائی کو چیلنج کیا کہ یہ خبر برطانیہ میں نشر کرے۔

انہوں نے کہا کہ یہ برطانیہ میں جھوٹی خبر اس ڈر سےنشر نہیں کرتے کیونکہ پہلے بھی جھوٹ پر جرمانے بھر چکے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ جعلسازی، جھوٹ اور فیک نیوز سے ارشد شریف کے اصل قاتلوں سے توجہ ہٹائی نہیں جاسکتی۔

فٹ بال ورلڈکپ 2022 کا قطر میں رنگا رنگ تقریب سے آغاز

پاک - افغان کرم بارڈر : زمین کے تنازع پر افغانستان سے فائرنگ، 2 بچوں سمیت 7 افراد زخمی

رحیم یار خان: 2 مقامی ریسلرز اغوا، علاقہ مکینوں کا شدید احتجاج