پاکستان

خیبر پختونخوا: دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں فوجی جوان شہید

وزیرستان میں گشت پر مامور فوجی اہلکاروں پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں حوالدار عمر حیات نے جام شہادت نوش کیا۔

بالائی وزیرستان کے قبائلی ضلع میں دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے کے دوران ایک فوجی اہلکار شہید جبکہ لکی مروت اور بنوں اضلاع کے درمیان سرحدی علاقے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بالائی وزیرستان کے قبائلی ضلع میں فوجی اہلکاروں کے گشت پر مامور تھے اسی دوران دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگیا۔

پاک فوج کے بیان کے مطابق گزشتہ روز 23 نومبر کو سراروغہ کے علاقے میں فوجیوں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 39 سالہ حوالدار عمر حیات شہید ہوگیا، شہید اہلکار کا تعلق ضلع کوہاٹ کے علاقے لاچھی سے تھا۔

بیان میں بتایا گیا کہ سرچ آپریشن کے دوران علاقے کے تمام سڑکوں کو بند کردیا گیا جبکہ سراروغہ کے علاقہ دہشت گردوں سے کلئیر کردیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان آرمی دہشت گردوں کو ختم کرنے کا عزم رکھتی ہے اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت کے ملحقہ علاقے سراروغہ میں 6 پولیس اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

دوسری جانب لکی مروت اور بنوں اضلاع کے درمیان سرحدی علاقے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔

انہوں نے بتایا کہ وہ علاقہ جہاں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے دہشت گرد سے مقابلہ کیا دونوں جنوبی اضلاع کے سرائے نورنگ اور غوری والا قصبوں کے درمیان واقع ہے۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکار سرحدی علاقے پر پہنچا لیکن دہشت گردوں کی فائرنگ کی زد میں آگیا انہوں نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے اپنی پوزیشن سنبھالی اور جوابی فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔

ہلاک دہشت گرد کی شناخت وحید اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ سب مشین گن اور گولہ باررود قبضے میں لےلیا ہے جبکہ دہشت گرد کے سہولت کاروں کی تلاش میں کارروائی شروع کردی ہے۔

میرے خیال میں صدر آرمی چیف کی تعیناتی پر ’تنازع‘ چھوڑنا نہیں چاہیں گے، خواجہ آصف

فٹبال ورلڈ کپ: اسپین نے کوسٹاریکا کو 0-7 سے شکست دے دی

آرمی چیف کی تعیناتی: ’اتحادی جماعتوں نے فیصلے کا اختیار وزیراعظم کو دے دیا‘