پاکستان

وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے روس سے تیل خریدنے کی تصدیق کردی

یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ وزارت خارجہ کو روس سے تیل خریدنے کے معاملے پر آن بورڈ لیں تاکہ اس میں کوئی ابہام نہ رہے، وزیر مملکت

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے روس سے سستا تیل خریدنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں آنے والے وقت میں توانائی کی قیمت کو کم کرنے میں روسی خام تیل کا بہت بڑا کردار ہوگا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ روس کی تیل کمپنیوں سے کم قیمت پر تیل خریدنے کی بات ہوئی ہے اور تیل کمپنیوں کی ٹیم کے پاکستان آنے پر پیٹرول اور ڈیزل بھی کم قیمت پر خریدا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ روسی تیل کمپنیوں سے ملاقات کے بعد یہ طے کریں گے کہ دنیا میں جو قیمت چل رہی ہے اس سے بھی کم قیمت پر ڈیزل اور آئل دیا جائے، اسی طرح توانائی کی قیمت کم ہوگی اور پھر ہر چیز کی پیداواری قیمت بھی کم ہوگی۔

وزیر مملکت نے کہا کہ روس گئے تو انہوں نے ہمیں خام تیل اور پیٹرول سستی نرخوں پر دینے کی یقین دہانی کرائی اور ان کے پاس 8 اقسام کے خام تیل ہوتے ہیں جن میں سے سائبرین اور یورال کروڈ تیل پاکستانی ریفائنریز میں استعمال ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم روس جانے سے پہلے ریفائنریز سے مل کر گئے تھے جہاں پی آر یل نے بتایا کہ وہ روس کے سائبرین لائٹ تیل کا 50 فیصد استعمال کر سکتے ہیں جبکہ پارکو نے کہا کہ وہ لائٹ کروڈ کا 30 فیصد استعمال کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے گزشتہ روز نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان میں ایسا نظام موجود نہیں جو روسی تیل کو صاف کر سکے لیکن بھارت میں یہ نظام موجود ہے، تاحال پاکستان روس سے تیل نہیں خرید رہا لیکن ہم روس سے کچھ گندم خرید رہے ہیں۔‘

مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم کا اولین مقصد یہ ہے کہ جب ہر چیز کی پیداواری قیمت، ٹرانسپورٹ اور ذخیرہ کرنے کی قیمت کم ہوگی تو دکانوں میں بھی چیزوں کی قیمتیں کم ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے اس مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے معاہدوں کو آگے بڑھا رہے ہیں جس سے ہمیں خام تیل کم قیمت پر ملے گا۔

ایل این جی کے حصول پر بات کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ آذربائیجان کے ساتھ معاہدہ طے ہونے کو ہے جس سے پاکستان کو گیس بھی سستی ملے گی اور ان سے ایسا معاہدہ طے کر رہے ہیں جس میں ہماری مرضی شامل ہوگی کہ مصنوعات خریدیں یہ نہیں۔

وزیر مملکت نے کہا کہ ہم ترکمانستان سے بھی پائپ لائن گیس سستی قیمت پر خریدنے کے معاہدے کو بحال کرنے جا رہے ہیں جس کے لیے وزارت پیٹرولیم میں مخصوص سیل تشکیل دیا گیا ہے، کیونکہ ایل این جی کی قیمت تین سے چار فیصد زیادہ ہوتی ہے، لہٰذا ہمیں اصل ضرورت پائپ لائن گیس کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تیل، ایل این جی اور پائپ لائن گیس کی خریداری کے لیے وزارت میں ایک اسٹریٹجک سیل تشکیل دیا گیا ہے جس کا کام صرف یہ ہوگا کہ اگر ہم نے روس سے کوئی بات کی ہے تو وہ اس کا نفاذ کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اب ہوا میں باتیں نہیں کرنی اور یہ نہ ہو کہ ہم پھر کسی ملک میں ملیں گے اور اکٹھے کام کرنے کے لیے نئے یادداشت نامے طے کریں گے۔

مصدق ملک نے کہا کہ جنوری کے دوسرے ہفتے میں بین الحکومتی کمیشن کا دورہ تجویز کیا گیا ہے جس کی قیادت روس کے وزیر پیٹرولیم خود کر رہے ہیں اور وہ بھی پاکستان آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ سب سے پہلے ان کو روس میں ہونے والی ملاقات کے منٹس پیش کریں، تاکہ کسی کو کوئی ابہام نہ ہو کہ یکطرفہ بات ہو رہی ہے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ وزارت پیٹرولیم کے اسٹریٹجک سیل کی کوشش ہے کہ روسی ٹیم کے آنے سے قبل ہم تمام معاملات پہلے سے تیار کرکے رکھیں تاکہ اگلے سال کی پہلی سہ ماہی کے آخر میں تیل لینا شروع کریں کیونکہ باتیں کافی وقت سے چل رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنوری میں روس کی ٹیم پاکستان آرہی ہے جس کے بعد ہم روس سے سستا خام تیل خریدیں گے۔

وزیر خارجہ کے بیان پر مصدق ملک نے کہا کہ ’بلاول بھٹو زرداری نے یہ بات کی ہے کہ اس وقت ہم روس سے تیل نہیں خرید رہے اور یہ بات سو فیصد درست ہے کہ ہم اس وقت تیل نہیں خرید رہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک ریفائنری کی بات ہے تو یہ ذمہ داری ہماری ہے اور یہ تکنیکی چیزیں ہیں جس کے لیے ریفائنریز کے ساتھ ملاقاتیں کرنی ہوتی ہیں اور تکنیکی معاملات پر بات چیت ہوتی ہے تو یہ ذمہ داری وزارت خارجہ کی نہیں ہماری ہے، اس لیے ہم پر یہ مقرر ہے کہ اس سے متعلق تمام تفصیلات وزارت خارجہ کو بھیجی جائیں۔

وزیر مملکت نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ وزارت خارجہ کو روس سے تیل خریدنے کے معاملے پر آن بورڈ لیں تاکہ کسی چیز میں ابہام نہ رہے۔

پاک۔افغان بارڈر پر سرحد پار سے بلااشتعال فائرنگ پر افغان ناظم الامور دفتر خارجہ طلب

اظہر علی کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

سانحہ آرمی پبلک اسکول کو 8 سال بیت گئے، والدین آج بھی انصاف کے منتظر