پاکستان

کراچی: کورنگی میں ہجوم کے تشدد سے ایک اور مشتبہ ڈاکو ہلاک

ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر مشتبہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہری زخمی ہو ا، عوام نے دونوں مشتبہ افراد کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس

کراچی کے علاقے کورنگی میں ایک اور ڈکیتی کے واقعے کے دوران مزاحمت پر ایک شہری زخمی ہو گیا، جس کے بعد ہجوم نے دو مشتبہ ڈاکووں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ان میں سے ایک ہلاک ہو گیا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کورنگی ساجد امیر سدوزئی نے بتایا کہ 2 ڈاکوؤں نے 34 سالہ شہری فیضان قریشی کو کورنگی نمبر 1 کے آر۔ایریا میں لوٹنے کی کوشش کی، جس کی جانب سے مزاحمت کرنے پر لٹیروں نے اسے گولی مار دی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام نے دونوں مشتبہ لٹیروں کو پکڑ لیا اور پولیس کے پہنچے سے قبل شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ پولیس نے دونوں زخمی ملزمان کو جناح ہسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے ایک مشتبہ لیٹرے کی موت کی تصدیق کردی۔

پولیس نے مرنے والی کی شناخت 35 سالہ عرفان کے نام سے کی ہے جبکہ اس کے زخمی ہونے والے ساتھی کو 24 سالہ راشد اسلم بتایا ہے۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ زخمی ہونے والے شہری فیضان کو علاج کے لیے کورنگی میں نجی انڈس ہسپتال منتقل کر دیا گیا، ان کی حالت بہتر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے مشتبہ ڈاکوؤں کے قبضے سے ایک پستول برآمد کی ہے۔

’گزشتہ روز ہونے والے واقعے میں اہم پیش رفت‘

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے علاقے کورنگی میں گزشتہ روز قانون کے نوجوان طالب علم کے قتل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، جسے مشتبہ ڈاکوؤں نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا جبکہ ہجوم کے ہاتھوں ایک مبینہ قاتل مارا گیا تھا۔

مقتول نوجوان کو سپرد خاک کرنے کے موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پولیس اسٹیشن کا دورہ کیا اور عوامی کالونی تھانے کے ایس ایچ او جمال لغاری سے واقعے کی پیش رفت رپورٹ طلب کی۔

ایس ایچ او جمال لغاری نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ مرنے والے مشتبہ شخص کی شناخت لانڈھی کے لیبر اسکوائر سے تعلق رکھنے والے عمیر خان کے نام سے ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہلاک شخص کا مجرمانہ ریکارڈ ہے، اسے 2011 میں بلوچ کالونی پولیس نے غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، وہ ضمانت پر رہا ہوا تھا۔

ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ بھاگنے والے ملزم کے بارے میں کچھ اطلاعات ملی ہیں، پولیس قتل کیس کو حل کرنے کے قریب ہے۔

نماز جنازہ

مرحوم اظہر مسعود کی نماز جنازہ کورنگی کے علاقے کے-ایریا میں عیدگاہ میں ادا کی گئی، جس میں گورنر سندھ، جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن، ایم کیو ایم۔پاکستان کے رہنما نیر رضا اور ایم کیو ایم (سابقہ حقیقی) کے سربراہ آفاق احمد و دیگر نے شرکت کی۔

گورنر سندھ نے مقتول کے ورثا سے تعزیت کی۔

نماز جنازہ میں شرکت کرنے سے قبل گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے شاہ فیصل کالونی کے ایس پی وجاہت حسین کو احکامات دیے کہ اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر قابو پائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جس پولیس افسر نے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا اسے ہٹا دیا جائے گا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ انٹیلی جنس نیٹ ورک کو بہتر کیا جائے اور اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کے لیے کمیونٹی پولیس کو اہمیت دی جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز (18 دسمبر) کراچی کے علاقے کورنگی میں ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے ایک اور نوجوان 23 سالہ اظہر مسعود کو قتل کردیا تھا جبکہ شہریوں کے ہتھے چڑھنے والا ایک مبینہ ملزم بھی تشدد کے نتیجے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔

پولیس اور ریسکیو سروسز کے مطابق ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں نے 23 سالہ اظہر مسعود کی جان لے لی تھی جبکہ فائرنگ سے مقتول کے والد اور راہ گیر زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا تھا۔

پاکستان میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

پرویز الہٰی کے ساتھ سابق آرمی چیف کے متعلق بات کرنے پر کچھ طے نہیں ہوا تھا، عمران خان

یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کی تجویز، اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا خدشہ