پاکستان

بلوچستان: کاہان میں ’کلیئرنس آپریشن‘ کے دوران بارودی سرنگ کا دھماکا، کیپٹن سمیت 5 جوان شہید

کیپٹن فہد سمیت دیگر شہدا میں لانس نائیک امتیاز، سپاہی اصغر، سپاہی مہران اور سپاہی شمعون شامل ہیں، آئی ایس پی آر

بلوچستان کے علاقےکاہان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری ’کلیئرنس آپریشن‘ کے دوران آئی ای ڈی دھماکے میں پاک فوج کے ایک افسر سمیت 5 جوان شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق مصدقہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر 24 دسمبر 2022 سے بلوچستان کے علاقے کاہان میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران کارروائی میں مصروف ٹیم کے قریب آئی ای ڈی دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں کیپٹن فہد سمیت مادر وطن کے 5 سپوتوں نے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن میں بہادری سے فرائض انجام دیتے ہوئے اپنی جانیں نچھاور کر کے جام شہادت نوش کیا۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق کیپٹن فہد شہید سمیت دیگر شہدا میں لانس نائیک امتیاز، سپاہی اصغر، سپاہی مہران اور سپاہی شمعون شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دشمن عناصر کی اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں بلوچستان کے امن اور خوشحالی کو سبوتاژ نہیں کر سکتیں۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق سیکیورٹی فورسز دہشتت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں، دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے علاقے میں آپریشن جاری ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ بلوچستان میں ضلع ژوب کے علاقے سمبازا میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک جب کہ ایک سپاہی شہید ہو گیا۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا تھا کہ اس آپریشن کا مقصد دہشت گردوں کو چند مشتبہ راستوں کے استعمال سے روکنا تھا جن کے ذریعے پاک-افغان سرحد سے خیبر پختونخوا میں داخل ہوکر شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جا سکتا تھا۔

آصف علی زرداری کا فوجی افسر، جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس

سابق صدر آصف علی زرداری نے بلوچستان میں فوجی افسر کیپٹن فہد ،لانس نائیک امتیاز، سپاہی اصغر ، مہران ،شمعون کی شہادتوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے شہدا کے خاندانوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔

ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں آصف زرداری نے کہا کہ وطن کی سرزمین کی حفاظت کرنے والے قوم ہیرو ہیں۔

یہ تازہ واقعات ایسے وقت میں رونما ہوئے ہیں جب کہ پاکستان کو دہشت گردی کے بڑھتے خطرات کا سامنا ہے، تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کے خاتمے کے اعلان کے بعد سے دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں افغانستان سے سرگرم عناصر اور گروہوں کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے پیشِ نظر وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے 2 روز قبل ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی تھی جس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے، سیکیورٹی اداروں کو بھی کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی۔

اسلام آباد: ’ممکنہ حملے کا خطرہ‘، امریکی سفارتخانے نے عملے کو میریٹ ہوٹل جانے سے روک دیا

سال 2022 میں وائرل ہونے والی ویڈیوز

ورک لوڈ منتقل ہونا چاہیے، سینئر کھلاڑی کافی دنوں سے باہر بیٹھے ہیں، شاہد آفریدی