لائف اسٹائل

’چڑیلز‘ کا دوسرا سیزن پہلے سے بھی بہتر ہوگا، ثروت گیلانی

’چڑیلز‘ کے پہلے سیزن کو 11 اگست 2020 کو ’زی فائیو‘ پر ریلیز کیا گیا تھا جسے کافی لوگوں نے پسند کیا تھا۔

سال 2020 میں ریلیز ہونے والی مقبول ویب سیریز ’چڑیلز‘ کی مرکزی اداکارہ ثروت گیلانی نے کہا ہے کہ ویب سیریز کا دوسرا سیزن پہلے سے بھی بہتر ہوگا اور لوگوں کو اس میں مزید نئی چیزیں دیکھنے کو ملیں گی۔

’چڑیلز‘ کے پہلے سیزن کو 11 اگست 2020 کو ’زی فائیو‘ پر ریلیز کیا گیا تھا جسے کافی لوگوں نے پسند کیا، اسے پاکستان کی پہلی بولڈ ویب سیریز بھی قرار دیا گیا تھا۔

’چڑیلز‘ کی کہانی شوہروں کی بے وفائی کے بعد جاسوس بن جانے والی چار خواتین کے گرد گھومتی ہے جو سیریز میں اپنی جیسی دوسری خواتین کی زندگی بچانے کے لیے اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال دیتی ہیں۔

ویب سیریز میں چاروں خواتین کو گھریلو زندگی چھوڑ کر دھوکا دینے والے شوہروں کو بے نقاب کرتے دکھایا گیا ہے، چڑیلز کی ہدایات عاصم عباسی نے دی تھیں۔

ویب سیریز میں ثروت گیلانی نے سارہ، یاسرہ رضوی نے جگنو، نمرہ بُچہ نے بتول اور مہربانو نے زبیدہ کا کردار ادا کیا ہے اور ویب سیریز میں ان چار مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ایک گینگ کے طور پر دکھایا گیا تھا۔

ثروت گیلانی نے گزشتہ برس نومبر میں انسٹاگرام پر مداحوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ’چڑیلز‘ کا دوسرا سیزن بھی بنایا جائے گا۔

اور اب انہوں نے ’ڈان امیجز‘ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’چڑیلز‘ کے دوسرے سیزن پر کام جاری ہے اور مذکورہ سیزن پہلے سے بھی بہتر ہوگا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ عام طور پر پاکستانی شائقین ٹی وی اور سینما اسکرین پر روایتی کہانیاں دیکھنا پسند کرتے ہیں، جن میں خواتین کو مظلوم دکھایا جائے اور وہ ڈرامے یا فلم میں روتی دکھائی دیں۔

ان کے مطابق ’چڑیلز‘ مختلف کہانی پر بنائی گئی تھی، جس پر پاکستانیوں کی جانب سے رد عمل فطری تھا اور اسی طرح حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’جوائے لینڈ‘ پر لوگوں نے اعتراض کیا۔

’جوائے لینڈ‘ پر بات کرتے ہوئے ثروت گیلانی کا کہنا تھا کہ مذکورہ فلم کو دنیا بھر میں سراہا گیا اور اسے کئی عالمی ایوارڈز دیے گئے مگر پاکستان میں اس پر تنقید کی گئی۔

اداکارہ نے کہا کہ پاکستان میں ’جوائے لینڈ‘ پر ایک مخصوص اور چند افراد نے اعتراض کیا جو کہ اپنا ایجنڈا دوسروں پر مسلط کرنا چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وہ مذہبی معاملات پر کچھ نہیں بولیں گی، کیوں کہ وہ اس ضمن میں اتھارٹی کی اہمیت نہیں رکھتیں، تاہم ’جوائے لینڈ‘ پر کچھ ہی افراد نے اعتراض کیا۔

ایک سوال کے جواب میں ثروت گیلانی نے خود کو ’فیمنسٹ‘ ماننے سے انکار کیا، تاہم ساتھ ہی واضح کیا کہ اگر وہ ’فیمنسٹ‘ نہ ہوتیں تو پھر ہر پلیٹ فارم پر خواتین کی خودمختاری کی بات نہ کرتیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان کی اداکاری ایک طرف ہے اور وہ حقیقی زندگی میں دوسری شخصیت ہیں، جس طرح انہوں نے کئی ایسے کردار ادا کیے ہیں، جن میں وہ ہمیشہ روتی رہتی تھیں، اسی طرح انہوں نے فیمنسٹ کردار بھی ادا کیے۔

اداکارہ کے مطابق جس طرح وہ کرداروں کی طرح ہر وقت رونے والی خاتون نہیں ہیں، اسی طرح وہ کرداروں کی طرح فیمنسٹ بھی نہیں ہیں۔

سامنے آتے ہی پاکستانی ’چڑیلز‘ کے چرچے

پاکستان میں ویب سیریز ’چڑیلز‘ بند کیے جانے پر شائقین برہم

پاکستان میں ’چڑیلز‘ کو دوبارہ ریلیز کردیا گیا