پاکستان

اومیکرون ویرینٹ کا خطرہ: ملک کے داخلی راستوں پر نگرانی بڑھا دی گئی

ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوتی ہے تو صحت کا نظام کسی بھی ویرینٹ بشمول بی ایف۔7 سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے، حکام

وزارت صحت کے حکام نے بتایا کہ کورونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ بی ایف۔7 کے خطرے کے پیش نظر ملک بھر کے تمام داخلی راستوں پر پاکستان آنے والے مسافروں کی نگرانی کا نیا نظام نافذ کر دیا گیا ہے۔

وزارت صحت کے حکام نے بتایا کہ اومیکرون وائرس کی ذیلی قسم کا پھیلاؤ روکنے کے لیے قوائد اور رابطوں سمیت متعدد اضافی اقدامات کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ دوسرے ممالک سے آنے والے افراد کا ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس پر تھرمل اسکینر سے گزرنا یقینی بنایا جائے۔

حکام نے بتایا کہ مناسب انتظامی ٹیم کے ساتھ مؤثر نظام مکمل طور پر فعال ہے اور ملک میں کورونا وائرس کے ذیلی ویرینٹ پر قابو پانے کے حوالے سے ہنگامی منصوبہ بنانے کے لیے تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوتی ہے تو صحت کا نظام اومیکرون کے کسی بھی ذیلی ویرینٹ بشمول بی ایف۔7 سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

حکام نے مزید بتایا کہ ملک بھر کے تمام ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) کا طبی عملہ کسی بھی صورتحال کو قابو کرنے کے حوالے سے فعال ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت اور چاروں صوبوں کی لیبارٹریوں میں جنومی سکوینسنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک بھر کی 90 فیصد آبادی کو پہلے ہی کورونا ویکسین لگ چکی ہے لہذا وہ محفوظ ہیں۔

حکام نے بتایا کہ خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی دستیابی، آکسیجن اور اینٹی وائرل ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

دوسری جانب وفاقی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 26 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

مزید کہا گیا کہ مثبت کیسز کی شرح 0.75 فیصد رہی ، 14 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے درمیان کسی شخص کا انتقال نہیں ہوا، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 488 کورونا ٹیسٹ کیے گئے۔

قبل ازیں عبدالقادر پٹیل نے تمام متعلقہ لوگوں، طبی عملے، ویکسینیشن ٹیموں اور انتظامیہ کو متعدد چینلجز کے باوجود کوشش کرنے پر سراہا۔

انہوں نے تمام صوبوں کو مشورہ دیا کہ وہ کووڈ-19 کی منتقلی کے خلاف تحفظ کو مزید بہتر بنانے کے لیے بوسٹر خوراکیں دیں۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ وبا کی عالمی صورتحال کے پیش نظر سینٹرل ہیلتھ اسٹیبلشمنٹ (سی ایچ ای) کو بھی مضبوط بنایا جائے گا۔

وفاقی وزیر صحت نے احتیاطی تدابیر، سماجی فاصلے اور ماسک پہننے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے مارکیٹوں کے انتظام کے لیے ہدایات پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔

خیال رہے کہ سی بی ایس نیوز نے 20 دسمبر کو رپورٹ کیا تھا کہ چین میں جو کورونا وائرس پھیل رہا ہے، وہ مہلک اومیکرون ویرینٹ بی ایف۔7 یا بی اے.5.2.1.7 کی ذیلی قسم ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ چین میں رپورٹ ہونے والا ویرینٹ بی ایف۔7 اومیکرون کی تمام اقسام میں سے سب سے زیادہ متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ دوسرے ویرینٹ کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے دوسرے لوگوں میں منتقل ہوتا ہے، یہ ویکسین لگوانے والے یا پہلے سے کورونا کا شکار ہونے والوں کو متاثر کرنے کی زیادہ صلاحیت رکھتا ہے، اس کی علامات دیگر اومیکرون ویرینٹ جیسی ہی ہے۔

کابینہ اجلاس: دہشت گردی کے واقعات پر اظہار مذمت، سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت کم کرنے کیلئے کمیٹی قائم

کراچی: نوجوان کے قتل میں ملوث 3 اہلکاروں کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کیلئے 21 ممکنہ کھلاڑیوں کا اعلان