پاکستان

ایم کیو ایم پاکستان اتحادی حکومت سے الگ نہیں ہورہی، گورنر سندھ

پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت سے الگ ہونے کی نوبت نہیں آئے گی، حلقہ بندیوں کے معاملے پر ایم کیو ایم کے خدشات جائز ہیں جس کا مثبت حل نکالا جائےگا، کامران ٹیسوری

گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم)، پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کی اتحادی حکومت سے الگ نہیں ہو رہی۔

ڈان نیوز ٹی وی کے پروگرام ’لائیو وِد عادل شاہ زیب‘ میں کامران ٹیسوری نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم، پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت کا حصہ رہے گی، اتحادی حکومت سے الگ ہونے کی نوبت نہیں آئے گی، اس حوالے سے میں خود پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور اپنی جماعت کے دوستوں سے رابطے میں ہوں۔

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ ’ملک میں عوام کو معاشی عدم استحکام، بے روزگاری، گیس اور بجلی کے بحران سمیت کئی مسائل کا سامنا ہے، یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ عوام کی خدمت کرنے کا وقت ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’سیاستدانوں کو اس وقت تنقید کرنے کے بجائے لوگوں کے لیے کام کرنا چاہیے، یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ لوگوں کی خدمت کا ہے کیونکہ آئندہ الیکشن میں یہی لوگ ہمیں ووٹ دے سکیں گے‘۔

کامران ٹیسوری نے مزید کہا کہ الیکشن میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے، لیکن لوگوں میں ایم کیو ایم کا اعتماد بحال رہے گا، آئندہ الیکشن کی مہم میں بھرپور طریقے سے لوگ ایم کیو ایم کے حق میں گھروں سے باہر نکلیں گے اور ہماری جماعت عوام کے ساتھ اپنا مینڈیٹ رکھے گی۔

ایم کیو ایم لندن سے رابطوں کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ’ہم ایک ہی ایم کیو ایم ہیں جس کا نشان پتنگ ہے، اس کے علاوہ کسی بھی ایم کیو ایم سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے‘۔

سندھ میں بلدیاتی انتخابات سے پہلے نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے پی ڈی ایم کے ساتھ ڈیڈ لاک پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی کا پی ڈی ایم کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا جس میں متعلقہ تمام لوگوں کے دستخط موجود ہیں، معاہدے میں واضح طور پر لکھا ہے کہ حد بندی دونوں فریقین مل کر کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ جب ایک دستخط شدہ معاہدہ موجود ہے تو اس پر عمل کیوں نہیں کیا جارہا؟

کامران ٹیسوری نے کہا کہ اس حوالے سے ایم کیو ایم کے خدشات جائز ہیں، میرا یہی مشورہ ہے کہ افہام و تفہیم کے ساتھ انتشار کے بغیر اس مسئلے کا حل نکالا جائے۔

گورنر کے عہدے پر کامران ٹیسوری کی اچانک واپسی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ انہیں پارٹی سے نکالا نہیں گیا تھا بلکہ کچھ اختلافات کی بنیاد پر میری رکنیت صرف معطل کی گئی تھی، لیکن میرے رابطے ایم کیو ایم سے برقرار تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایک پریس کانفرنس کے دوران جب خالد مقبول صدیقی پارٹی میں واپسی کا اعلان کر رہے تھے تو اسی وقت انہوں نے مجھے بلایا تھا جس کے بعد میں ایم کیو ایم میں دوبارہ واپس آگیا تھا۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی نے خود مجھے گورنر سندھ کے لیے نامزد کیا تھا۔

ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ، ڈی جی سول ایوی ایشن کی سربراہی میں 8 رکنی کمیٹی قائم

کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملے میں ملوث داعش کے دہشت گرد مارے گئے، ذبیح اللہ مجاہد

آرمی چیف کی سعودی وزیر دفاع سے ملاقات، عسکری تعاون پر تبادلۂ خیال