پاکستان

سابق وزیراعظم عمران خان کا شوکت خانم فنڈز سے نجی ہاؤسنگ اسکیم میں سرمایہ کاری کا اعتراف

بورڈ رکن نے آگاہ کیا تھا تاہم 30 لاکھ ڈالر واپس جمع کرا دیے گئے تو معاملہ ختم ہوگیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بورڈ ممبر نے بتایا تھا کہ شوکت خانم ٹرسٹ فنڈز سے نجی ہاؤسنگ اسکیم میں سرمایہ کاری کی تھی۔

اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امید علی کی عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان کا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیردفاع خواجہ آصف کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانہ کیس کی سماعت ہوئی۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اپنے وکلا کے ہمراہ ویڈیو لنک کے ذریعے زمان پارک لاہور سے عدالت میں پیش ہوئے جہاں خواجہ آصف کے وکیل حیدر رسول مرزا اور عمران خان کے وکیل نعمان فاروقی موجود تھے۔

خواجہ آصف کے وکیل بیرسٹر حیدر رسول نے عمران خان پر جرح کی اور ان سے ہاؤسنگ پراجیکٹ میں شوکت خانم فنڈز سے سرمایہ کاری کے حوالے سے سوالات کیے۔

عمران خان نے عدالت میں جرح کے دوران شوکت خانم فنڈز کی نجی ہاؤسنگ پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ شوکت خانم کے بورڈ کی جانب سے مجھے اس حوالے سے بتایا گیا تھا لیکن یاد نہیں کہ ہاؤسنگ پراجیکٹ کا نام کیا تھا۔

وکیل نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو بورڈ کی طرف سے اس حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کیا گیا تھا تو عمران خان نے بتایا کہ اس وقت یاد نہیں کہ تحریری طور پر آگاہ کیا تھا یا نہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 30 لاکھ ڈالر بورڈ ممبر کی جانب سے واپس جمع کرا دیئے گئے تھے تو معاملہ ختم ہوگیا۔

وکیل نے کہا کہ معاملہ ختم نہیں، معاملہ تو وہیں سے شروع ہوتا ہے، جب 30 لاکھ کی سرمایہ کاری کی گئی تو اس وقت ڈالر کا ریٹ 60 روپے تھا اور جب واپس آئے تو ڈالر 120 روپے کا تھا۔

اس موقع پر عمران خان کے وکیل کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی تاہم خواجہ آصف کے وکیل نے کہا کہ سماعت ملتوی کر دیتے ہیں آپ آئندہ سماعت پر صرف 2 گھنٹے دے دیں میں جرح مکمل کرلوں گا۔

عمران خان نے کہا کہ آپ ادھر ادھر کے سوال کرنے کے بجائے سچ پر آئیں تو معاملہ جلدی ختم ہو سکتا ہے، آئندہ سماعت کی تاریخ کے حوالے سے شیڈول دیکھ کر آگاہ کردوں گا۔

عدالت میں جرح جاری تھی کہ مزید سماعت ملتوی کر دی گئی۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے 2012 میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کے 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا۔

خواجہ آصف نے یکم اگست 2012 کو ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعظم عمران خان پر شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کے فنڈز کے غلط استعمال اور اس کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ تحریک انصاف کے سربراہ زکوٰۃ، فطرے اور دیگر مد میں شوکت خانم ٹرسٹ کو ملنے والے فنڈز ’ریئل اسٹیٹ جوئے‘ میں ہار گئے ہیں۔

بعد مقدمے کی سماعت سیشن عدالت میں جاری رہی اور جب عمران خان وزیراعظم تھے تو انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنا بیان قلم بند کرادیا تھا، جس کو خواجہ آصف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج بھی کیا تھا۔

اسٹیبلشمنٹ نہ چاہے تو پاکستان میں کچھ بھی نہیں ہوتا، عمران خان

سپریم کورٹ: سائفر تحقیقات، چیمبر اپیلیں سماعت کیلئے مقرر

مسلم لیگ(ن) کے اندر بڑی بغاوت ہے، کئی اراکین ٹکٹ مانگ رہے ہیں، اسد قیصر