دنیا

ترکیہ زلزلے پر طنزیہ کارٹون، فرانسیسی میگزین کو سخت تنقید کا سامنا

’چارلی ہیبڈو‘ کی طرف سے ترکیہ میں آنے والے زلزلے کی ہیڈلائن دے کر کارٹون پر لکھا گیا ہے کہ ’ٹینک بھیجنے کی کوئی ضرورت نہیں۔‘

فرانسیسی متنازع میگزین ’چارلی ہیبڈو‘ کو ترکیہ میں آنے والے زلزلے کی تباہی کا مذاق اڑانے پر سوشل میڈیا پر سخت ردعمل کا سامنا ہے۔

چارلی ہیبڈو کی طرف سے ایک کارٹون شائع کیا گیا ہے جسے ’کارٹون آف دی ڈے‘ قرار دیا گیا ہے۔

متنازع میگزین ’چارلی ہیبڈو‘ کی طرف سے ترکیہ میں آنے والے زلزلے کی ہیڈلائن دے کر کارٹون پر لکھا گیا ہے کہ ’ٹینک بھیجنے کی کوئی ضرورت نہیں۔‘

میگزین کی طرف سے طنزیہ کارٹون شائع کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر صحافیوں، سول سوسائٹی اور محققین نے اسے سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مصیبت میں گھرے لوگوں کا مذاق اڑانے پر نسل پرست قرار دیا ہے۔

سابق وفاقی وزیر انسانی حقوق اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شیریں مزاری نے میگزین کے کارٹون پر ردعمل دیتے ہوئے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’نفرت اور اسلاموفوبیا اپنے عروج پر ہے جب کسی قدرتی آفت پر چارلی ہیبڈو کی طرف سے اس قسم کا ردعمل ظاہر ہو‘۔

شیریں مزاری نے لکھا کہ اس عمل کے خلاف یورپ سے مذمت کی آوازیں آنے کا انتظار ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ انسانی اخلاقیات ہمیں سکھاتی ہے کہ تکلیف زدہ حالات میں دیگر انسانوں پر رحم کریں، لیکن اس فرانسیسی میگزین کا ترکیہ کے زلزلے پر طنزیہ انداز دیکھیں۔

ایک اور ٹوئٹر صارف نے میگزین پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ اس ڈیزائن کا مشاہدہ کریں، اسے اظہار کی آزادی کہا جاتا ہے، ان لوگوں میں نفرت لامحدود ہے لیکن ان کے پاس صرف احساس نہیں ہے۔

دیگر ٹوئٹر صارفین نے بھی میگزین کے ایسے نفرت انگیز اور متعصبانہ مواد پر اسے سخت تنقید کیا نشانہ بنایا ہے۔

ایک غلط جواب پر گوگل کو 100 ارب ڈالرز کا نقصان

بلدیاتی انتخابات کے بعد کراچی کو کن تبدیلیوں کی ضرورت ہے؟

شاداب خان کی شادی کی تقریبات کا آغاز ہوگیا