پاکستان

پشاور: ڈیڑھ کروڑ کی کرپشن ثابت، سیشن کورٹس کے جج عہدے سے برطرف

ملزم نے نہ تو تحریری طور پر عدالت کو مطئمن کیا اور نہ ہی ذاتی طور پر سماعت کے دوران عدالت کو اپنے اوپر لگے الزامات سے مطئمن کیا، اعلامیہ

پشاور ہوئی کورٹ نے ڈیڑھ کروڑ کی کرپشن کا الزام ثابت ہونے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کے ایک جج کو عہدے سے برطرف کر دیا۔

پشاور ہائی کورٹ کے رجسٹرار انعام اللہ خان کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سید اصغر شاہ نامی عدالتی افسر کے خلاف خیبرپختونخوا گورنمنٹ سرونٹس رولز 2011 کے تحت تادیبی کارروائی شروع کی گئی تھی۔

پشاور ہائی کورٹ کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کے جج سید اصغر شاہ پر ڈیڑھ کروڑ روپے کی کرپشن کے الزامات ثابت ہونے کے بعد انہیں عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے۔

پشاور ہائیکورٹ کے رجسٹرار کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سید اصغر شاہ کے خلاف کرپشن الزامات کے بعد انہیں شوکاز نوٹس جاری کیا گیا اور بعدازاں ذاتی طور پر ان کی سماعت ہوئی۔

اعلامیہ کے مطابق ملزم خود پر لگے الزامات کا دفاع کرنے میں ناکام ہوئے، نہ تو تحریری طور پر عدالت کو مطئمن کیا اور نہ ہی ذاتی طور پر سماعت کے دوران عدالت کو اپنے اوپر لگے الزامات سے مطئمن کیا۔

انکوائری افسر کے ذریعے کرپشن الزامات کی تفتیش کی گئی تفتیش کی گئی جس ملزم کے خلاف کرپشن کا جرم ثابت ہوا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ ریکارڈ پر دستیاب مواد کی بنیاد پر ملزم افسر کو بدعنوانی، نااہلی اور بدانتظامی کا مرتکب پایا گیا، لہٰذا انہیں ملازمت سے برطرفی کی سزا سنائی گئی ہے۔

پشاور ہائی کورٹ کے اعلامیہ میں مزید لکھا گیا ہے کہ ملزم کو کرپشن کا جرم ثابت ہونے ہر عہدے سے برطرف کیا جاتا ہے، ملزم نے قومی خزانے کو ایک کروڑ 53 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا جو کہ ان سے وصول کیے جائیں گے۔

ملک میں دہشت گردی سیکیورٹی فورسز کی ’غفلت‘ کی وجہ سے بڑھی ہے، عمران خان

انسٹاگرام پر بھی پیسوں کے عوض بلیو ٹک متعارف کرائے جانے کا امکان

نیپال: ریپ کے الزام میں نامزد کرکٹر سندیپ لامیچانے دوبارہ ٹیم میں شامل