لائف اسٹائل

معروف اداکار قوی خان 80 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

قوی خان گزشتہ تین ماہ سے کینیڈا کے ہسپتال میں زیر علاج تھے، انہوں نے ڈراموں کے علاوہ کم و بیش 200 فلموں میں کام کیا۔

پاکستانی ٹیلی ویژن اور فلم انڈسٹری کے معروف اداکار قوی خان 80 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

آرٹس کونسل کراچی کے صدر محمد احمد شاہ نے قوی خان کی انتقال کی تصدیق ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قوی خان گزشتہ تین ماہ سے کینیڈا میں مقیم تھے اور ان کی اہلیہ کچھ روز قبل ہی ان سے ملنے کینیڈا گئی تھیں، اداکار کینیڈا کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق اداکار جگر کے کینسر میں مبتلا تھے۔

خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ قوی خان کی نمازجنازہ پیر کو بعد نماز ظہر مسی ساگا کی جامع مسجد میں ادا کی جائے گی، انہیں کینیڈا کوبرامپٹن شہر کے میڈوویل قبرستان میں سپرِدِ خاک کیا جائے گا۔

اداکار قوی خان کا تعارف

پاکستان شو بز انڈسٹری کا معتبر نام محمد قوی خان 15 نومبر، 1942 کو پشاور میں پیدا ہوئے، بطور فنکار انہوں نے ریڈیو پاکستان سے چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کام شروع کیا۔

انہوں نے 1964 میں پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن سے اپنی باقائدہ اداکارہ کا آغاز کیا، ان کا شمار پی ٹی وی کے چند اولین اداکاروں میں ہوتا ہے۔

1965 میں انہوں نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا جو کہ دو سو سے زائد فلموں پر محیط تھا۔

قوی خان کو 1966 میں پی ٹی وی کے ڈرامے ’لاکھوں میں تین‘ سے بے پناہ شہرت ملی۔ 1984 میں مشہور ڈراما سیریل اندھیرا اجالا میں ان کے ڈی ایس پی طاہر خان کے کردار کو بہت سراہا گیا۔

ان کے مشہور ٹی وی ڈراموں میں اندھیرا اجالا، دو قدم دور تھے، لاہوری گیٹ، مٹھی بھر مٹی، من چلے کا سودا، میرے قاتل، میرے دلدار، پھر چاند پہ دستک، در شاہوار، زندگی دھوپ تم گھنا سایہ، صدقے تمہارے، تم کون پیا، سہلیاں، نظر بد اور الف اللہ اور انسان شامل ہیں

جبکہ ان کی چند شہرہ آفاق فلموں میں محبت زندگی ہے، سوسائٹی گرل، چن سورج، سرفروش، کالے چور، زمین آسمان، رانگ نمبر، مہر النساء اور پری شامل ہیں

اعزازات

اداکار قوی خان پاکستان ٹیلی وژن کی پہلے اداکار تھے جنہیں صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا، یہ اعزاز انہیں 14 اگست، 1980ء کو ملا۔

قوی خان نے اپنی ناقابل فراموش اداکاری کے باعث انہیں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

اس کے علاوہ ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں نشان امتیاز اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

انہوں نے کئی فلموں میں بھی کام کیا اور تین نگار ایوارڈز بھی حاصل کیے۔

حال ہی میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں اپنی فنی خدمات کے نتیجے میں اعتراف کمال ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں۔

قوی خان نے شو بز انڈسٹری میں اپنی شاندار اداکاری سے یادوں کاجو قیمتی اثاثہ چھوڑا ہے وہ ان کے چاہنے والوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔

اظہار افسوس

دوسری جانب صدر مملکت عارف علوی نے اداکار کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے بھی نامور اداکار محمد قوی خان کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔

وزیراعظم نے مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ قوی خان نے فلم، ٹی وی،اسٹیج اور ریڈیو پر اپنے فن کا لوہا منوایا، تمغہ حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز قوی خان کی صلاحیتوں کا ریاستی اعتراف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لاکھوں میں تین اور اندھیرا اجالا میں قوی خان کی اداکاری عوام کے ذہنوں میں آج بھی زندہ ہے، ان کی وفات پاکستان کے فن کے شعبے کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔

اس کے علاوہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بھی اداکار قوی خان کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ قوی خان کے انتقال سے اداکاری کا سہنری دور ختم ہوا، انہوں نےاپنی ورسٹائل اداکاری سےٹی وی ڈراموں کونئی جہت دی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ٹوئٹر پر لکھا ’مشہور اداکار قوی خان کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا۔‘

پاکستانی فلم ’جوائے لینڈ‘ نے ایک اور عالمی ایوارڈ اپنے نام کرلیا

اداکار سمیع خان سے ’تنقیدی‘ سوالات، شوبز شخصیات کا کامیڈین سےمعافی کا مطالبہ

بچے کی پیدائش کے بعد ماں اپنے بالوں اور جلد کا خیال کیسے رکھے؟