پاکستان

ایم کیو ایم پاکستان نے مخلوط حکومت میں رہنے کو مردم شماری کے نتائج سے مشروط کردیا

پارٹی کی رابطہ کمیٹی مردم شماری کے بعد پی ڈی ایم کی قیادت والی مخلوط حکومت چھوڑنے کا فیصلہ کرے گی، خواجہ اظہار الحسن

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ایک سینئر رہنما نے ہفتے کے روز مردم شماری کے حوالے سے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں مرکز میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت سے علیحدگی کا عندیہ دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پی کے سینئر رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ مردم شماری ہماری سرخ لکیر ہے اور اس سرخ لکیر کو عبور کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ذاتی طور پر سمجھتے ہیں کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ان کی جماعت کو اپنا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ پارٹی کی رابطہ کمیٹی مردم شماری کے بعد پی ڈی ایم کی قیادت والی مخلوط حکومت چھوڑنے کا فیصلہ کرے گی۔

خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ موجودہ سیاسی بحران کے تناظر میں عدلیہ نے ملک چلایا یا مارشل لا لگایا تو ایم کیو ایم پاکستان ذمہ دار نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا تھا۔

رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر محمود آباد ٹاؤن میں اسامہ فیملی پارک میں عوام کے لیے افطار ڈنر کے شرکا سے خطاب کر رہے تھے۔

افطار ڈنر میں رابطہ کمیٹی کے اراکین، پارٹی اراکین صوبائی اسمبلی، ایڈمنسٹریٹر ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن شرقی سید شکیل احمد ٹاؤن نے بھی شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ جس مقصد کے لیے ایم کیو ایم پی کو تقسیم کیا گیا تھا وہ تباہ ہوگیا کیونکہ پارٹی کی تقسیم کا فائدہ پارٹی کو ہوا۔

رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف جو کہ گزشتہ حکومت میں اتحادی تھی، ہر اس جماعت کے ساتھ اتحاد کرتی رہی جس کے ذریعے کراچی میں ایم کیو ایم پی کو شکست دی جاسکتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا اتحاد بدنیتی پر مبنی تھا، اتحادی ہونے کے ناطے ہر بار نئے لوگوں کا وفد آکر جھوٹی یقین دہانیاں کراتا تھا۔

خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ انہیں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی سے کوئی امید نہیں، عمران خان سے امید تھی لیکن صرف جھوٹے وعدے کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان غریب متوسط طبقے کی جماعت ہے اور پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا کیونکہ ان کا خیال تھا کہ کوئی وڈیرہ غریب طبقے کی نمائندگی نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح پارٹی نچلی سطح سے منتخب ایوانوں میں نمائندے بھیجے گی۔

ان کے علاوہ ایم کیو ایم پی کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی کبھی بھی جعلی اور من گھڑت مردم شماری کو قبول نہیں کرے گا۔

برنس روڈ پر افطار ڈنر کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وارثوں کو حقوق دیے بغیر ملکی مسائل حل نہیں ہوں گے، مردم شماری میں درست شمار ہونا ملک کا فرض اور ہمارا حق ہے۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی 70 فیصد سے زائد ریونیو دیتا ہے، شہر کے مسائل حل ہوں گے تو ملک ترقی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان سمجھتی ہے کہ نظریہ پاکستان کا تحفظ تمام قومیتوں کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب آپ مظلوموں کو دیوار سے لگا دیں گے تو ان کی آواز بلند ہوگی۔

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورۂ پاکستان: عالمی معیار کی سیکیورٹی فراہم کریں گے، اسلام آباد پولیس

شمالی کوریا کا زیر سمندر جوہری ڈرون کے ایک اور تجربے کا دعویٰ

ڈراما انڈسٹری کےنامور اداکار طارق جمیل پراچہ انتقال کر گئے