دنیا

اٹلی میں شدید بارشوں اور سیلاب سے 8 افراد ہلاک

اٹلی کے شمالی علاقے ایمیلیا-روماگنا میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ہزاروں لوگ محفوظ مقامات پر نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔

اٹلی کے شمالی علاقے ایمیلیا-روماگنا میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے کم از کم 8 افراد ہلاک اور ہزاروں اپنے گھروں سے محفوظ مقامات پر منتقلی پر مجبور ہو گئے۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق شہری تحفظ کے وزیر نیلو موسیمچی نے کہا کہ کچھ علاقوں میں صرف 36 گھنٹوں میں اوسطاً اتنی بارش ہوئی ہے جتنی نصف سال میں ہوتی ہے جس کی وجہ سے دریا بپھر گئے اور ہزاروں ایکڑ اراضی زیر آب آگئی۔

ایمیلیا-روماگنا کے نائب صدر آئرین پریولو نے صحافیوں کو بتایا کہ شدید بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے آٹھ افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، بارش اب کم ہو رہی ہے لیکن دریا کی سطح اب بھی بلند ہو رہی ہے۔

امولا میں اس ہفتے کے آخر میں فارمولا ون ریس کا انعقاد ہونا تھا جہاں یہ مقام بارشوں سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کے قریب واقع ہے، لیکن حکومت نے متعلقہ اداروں کے مشورے پر فارمولا ون ریس کو ملتوی کردیا۔

فارمولا ون کے منتظمین نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ ہمارے مداحوں، ٹیموں اور عہدیداروں کے لیے اب ایونٹ کا انعقاد ممکن نہیں رہا۔

امولا کے متعدد جنوبی علاقے زیر آب آگئے جس کی وجہ کئی مقامات پر گاڑیاں اور دکانیں زیر آب آگئیں اور مقامی افراد اپنے گھروں کی چھت پر پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔

ایمیلیا-روماگنا کے خطے کے صدر اسٹیفانو بوناچینی نے فیس بک پر اپنے پیغام میں لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ دریاؤں کے قریب نہ جائیں اور آبی گزرگاہوں کے قریب رہنے والے لوگ اپنے گھروں کی چھتوں یا اوپری منزل پر چلے جائیں۔

متعدد مقامات پر سڑک اور ریل کے رابطے منقطع ہوگئے ہیں اور بولوگنا سمیت کئی قصبوں اور شہروں کے میئرز نے رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

تاریخی عیسائی ورثے کے لیے مشہور اٹلی کا شمالی شہر ریوینا بھی بارشوں سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔

ٹی ایل پی کا ’سیو پاکستان‘ مارچ 22 مئی کو کراچی سے ہوگا

حق مہر کم رکھنے پر والدہ سے لڑی تھی، ونیزہ احمد

امام بارگاہ کے متولی بیٹے کے قتل کے ایک ہفتے بعد ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق