پاکستان

مرکزی بینک کے اقدامات: اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 11 روپے کا بڑا اضافہ

مرکزی بینک کی جانب سے بین الاقوامی ادائیگی کے نظام میں کارڈ کی بنیاد پر سرحد پار لین دین کے لیے بینکوں کو انٹربینک مارکیٹ سے ڈالر حاصل کرنے کی اجازت کے بعد یہ پیش رفت ہوئی۔

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر 11 روپے 50 پیسے اضافے کے بعد 299 روپے 50 پیسے کی سطح پر آگئی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی ادائیگی کے نظام میں کارڈ کی بنیاد پر سرحد پار لین دین کے لیے بینکوں کو انٹربینک مارکیٹ سے امریکی ڈالر حاصل کرنے کی اجازت دینے کے بعد اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ایک سرکلر جاری کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک مختصر مدتی اقدام ہے کیونکہ بینکوں کو دی گئی اجازت 31 جولائی کو ختم ہو جائے گی۔

اس اقدام سے پہلے انٹربینک مارکیٹ کے مقابلے میں اوپن مارکیٹ ڈالر کی قیمت 30 روپے زیادہ تھی، گزشتہ روز انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر 285 روپے 47 پیسے پر بند ہوا تھا۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچا نے کہا تھا کہ ’اسٹیٹ بینک نے صحیح وقت پر درست فیصلہ کیا، اس سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 20 سے 25 روپے تک گر جائے گی اور انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان بڑے فرق کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی‘۔

ظفر پراچا نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں ایکسچینج کمپنیوں کا زیادہ تر کاروبار بینکوں کے ساتھ ہے کیونکہ وہ کریڈٹ کارڈز کے لیے ایکسچینج کمپنیوں سے ڈالر خرید رہے تھے۔

مرکزی بینک کے فیصلے کے بعد اوپن مارکیٹ میں بینکوں کی جانب سے ڈالر کی طلب غائب ہوگئی، جس کی وجہ سے اس کی قیمت میں تیزی سے کمی دیکھی گئی۔

پاکستان کو خوراک کی قلت کا کوئی خطرہ نہیں، وفاقی وزیر

آڈیو لیکس معاملہ: نجی شخصیات کی ٹیلی فونک گفتگو کی ریکارڈنگز پر اٹارنی جنرل سے معاونت طلب

اردن کے ولی عہد کی سعودی خاتون سے شادی، شاہی تقاریب کی تیاریاں زور و شور سے جاری