پاکستان

قرض پروگرام ختم ہونے کے نزدیک، امریکا کا پاکستان، آئی ایم ایف رابطوں کی حمایت کا اعلان

امریکا پاکستان کے معاشی اور مالیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا، امریکی وزیر خزانہ

امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کے معاشی اور مالیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ ییلن نے یہ یقین دہانی منگل کو ہاؤس فنانشل سروسز کمیٹی کی سماعت میں کرائی جب رکن کانگریس آل گرین نے پاکستان کو درپیش ’دیوالیہ ہونے کے خطرے‘ کے بارے میں بات کی اور اس سے اس سے نمٹنے کے لیے ’پاکستان کی مدد‘ کرنے کو کہا۔

امریکی وزیر خزانہ نے ال گرین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں آئی ایم ایف کے کام کے حامی ہیں اور ایک ایسا پروگرام ہے جو انہیں سیلاب سے ہونے والی تباہی اور ان کے پہلے سے موجود مالی اور مالیاتی مسائل سے نمٹنے میں مدد دے رہا ہے اور ہم یقینی طور پر وہاں ان کے کام کی حمایت کرتے ہیں’۔

سماعت کے دوران ال گرین نے نشاندہی کی کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر ایک کیس اسٹڈی ہے اور اسے گزشتہ سال کے سیلاب سے بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں آپ سے پوچھنے جا رہا ہوں کہ اگر آپ اپنے اچھے دفاتر کو پاکستان کی مدد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو واضح طور پر اسے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے بھی امداد کی اشد ضرورت ہے۔

ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ رکن ال گرین نے کہا کہ گلوبل وارمنگ ایک ایسی چیز ہے جس سے امریکا انکار کر سکتا ہے لیکن پاکستان جیسے ممالک اب بھی اس کا شکار ہیں۔

کاربن کا اخراج

انہوں نے امریکی وزیر خزانہ سے کہا کہ پاکستان عالمی گرین ہاؤس گیسوں کا تقریباً ایک فیصد خارج کرتا ہے جبکہ ہم 10 فیصد سے زیادہ اخراج کرتے ہیں، اس کے باوجود پاکستان اس کا شکار ہے۔ براہ مہربانی جو کچھ آپ کر سکتی ہیں کریں’۔

ال گرین نے پاکستان کے معاشی مسائل کا بھی حوالہ دیا، ساتھ ہی نوٹ کیا کہ ملک دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ قرض کے پروگرام کو بچانے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔

پاکستان کو مالی سال 2024 کے لیے تقریباً 22 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کا سامنا ہے، جو اس کے ذخائر سے تقریباً پانچ گنا زیادہ ہے۔

پاکستان کو آئی ایم ایف کی ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ 6.5 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کا حصہ ہے جس پر 2019 میں اتفاق ہوا تھا لیکن نومبر سے روک دی گئی تھی۔

وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کو آگاہ کیا کہ آئی ایم ایف نے مالی سال 24-2023 کے لیے پاکستان کے بجٹ کے فریم ورک پر شدید اعتراضات اٹھائے ہیں اور حکومت سے کہا ہے کہ وہ ٹیکس اور نان ٹیکس ریونیو دونوں کوششوں میں اضافہ کرے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا ای ایف ایف بیل آؤٹ پروگرام 30 جون کو ختم ہو جائے گا۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس ایمنسٹی آئی ایم ایف کی شرائط کے خلاف قرار

’بائپر جوائے‘ بھارت-پاکستان کی ساحلی سرحد سے ٹکرا گیا، کیٹی بندر سے تاحال دور

تصاویر: ’بائپر جوائے‘ کا آج بھارت اور پاکستان کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان