پاکستان

عالمی پیش گوئیوں میں پاکستانی روپیہ مشکلات کا شکار

زیادہ مقامی قرضے، خاطر خواہ سود کی ادائیگی پاکستانی کرنسی امریکی ڈالر کے مقابلے میں 340 روپے تک گر سکتی ہے، بینک آف امریکا

ٹریڈنگ اکنامکس گلوبل میکرو ماڈلز اور تجزیہ کاروں کی توقعات کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام تک امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی تجارت 293 روپے 52 پیسے پر ہونے کی توقع ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایجنسی نے تخمینہ لگایا ہے کہ 12 ماہ میں روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 317.29 پر تجارت کرے گا۔

ٹریڈنگ اکنامکس اپنے صارفین کو 196 ممالک کے لیے معلومات فراہم کرتی ہے جس میں معاشی اشاریوں، شرح تبادلہ، اسٹاک مارکیٹ کے اشاریہ جات، سرکاری بانڈز کے منافع اور اشیا کی قیمتوں کے لیے تاریخی اعداد و شمار اور پیشی گوئیاں شامل ہیں۔

ایجنسی نے نوٹ کیا کہ پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر جمعرات کو 20 پیسے یا 0.07 فیصد کمی کے بعد 276 روپے 75 پیسے پر آگیا جس کی قدر گزشتہ تجارتی سیشن میں 276 روپے 95 پیسے تھی۔

امریکی ڈالر بمقابلہ پاکستانی روپے کا اسپاٹ ایکسچینج ریٹ بتاتا ہے کہ فی الحال ایک کرنسی، ڈالر، دوسری کرنسی روپے کے لحاظ سے خاصی قابل قدر ہے۔

ایسے میں کہ جب امریکی ڈالر پاکستانی روپے کے اسپاٹ ایکسچینج ریٹ کا حوالہ اور تبادلہ اسی روز کیا جاتا ہے لیکن مستقبل کی مخصوص تاریخ پر ترسیل اور ادائیگی کے لیے امریکی ڈالر-پاکستانی روپے کے فارورڈ ریٹ کا حوالہ موجودہ دن پر کیا جاتا ہے۔

اس سے قبل بدھ کو بینک آف امریکا سیکیورٹیز نے پیش گوئی کی تھی کہ پاکستانی کرنسی امریکی ڈالر کے مقابلے میں گر کر 340 روپے تک آسکتی ہے کیونکہ زیادہ مقامی قرضے، خاطر خواہ سود کی ادائیگی، سال 2024 اور 2025 میں غیر پائیدار قرضوں کی تنظیم نو کی ضرورت ہے۔

بدھ کو انٹربینک میں پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے 277.41 روپے پر بند ہوا۔

مالی سال 2024 میں مہنگائی کی شرح کے 26 فیصد کے تخمینہ کے ساتھ بینک آف امریکا سیکیورٹیز کو توقع ہے کہ آئندہ چند برسوں میں افراط زر کی شرح بلند رہے گی۔

ان کا یہ بھی اندازہ ہے کہ پاکستان کے مرکزی بینک کی کلیدی پالیسی کی شرح 22 فیصد کی موجودہ شرح کے مقابلے میں ایک سال میں بڑھ کر 25 فیصد تک ہوسکتی ہے۔

بینک آف امریکا نے 30 جون کو ’پاکستان ویوپوائنٹ-’آرتھوڈوکس‘ آپشنز سے محروم ہو رہا ہے،‘ کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اگرچہ ان کا خیال ہے کہ پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں پہلے ہی اپنی مناسب قیمت 286 روپے تک پہنچ چکا ہے لیکن 25 کھرب روپے کے ملکی قرضے اسے مزید 15 سے 25 فیصد کمزور کر کے تقریباً 340 روپے فی ڈالر تک لے جا سکتے ہیں۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں آج سے بارش کی پیشگوئی

سویڈن کا قرآن پاک سمیت تمام مقدس کتابوں کی ’بےحرمتی‘ جرم قرار دینے پر غور

ہوابازی کے قوانین میں ترامیم، پی آئی اے کی تنظیم نو کیلئے ڈیڈلائن مقرر