پاکستان

اسلام آباد: 5 رکنی گینگ کے خلاف ریپ کا ’من گھڑت‘ دعویٰ کرکے بھتہ خوری کا مقدمہ درج

گینگ نے شہری کو من گھڑت ریپ کیس میں ملوث کرکے اہل خانہ سے 10 لاکھ روپے دینے کا مطالبہ کیا اور 5 لاکھ روپے بھتہ بٹورنے میں کامیاب ہوگیا۔

اسلام آباد میں 5 افراد کے خلاف شہری پر ریپ کا ’من گھڑت‘ الزام لگا کر اس سے بھتہ لینے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس کے حکام نے بتایا ہے کہ پانچ رکنی گینگ نے اسلام آباد کے رہائشی کو من گھڑت ریپ کیس میں ملوث کیا، اس کے اہل خانہ سے 10 لاکھ روپے دینے کا مطالبہ کیا اور ان سے 5 لاکھ روپے بھتہ بٹورنے میں کامیاب ہوگیا۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب میں تعینات ایک سینئر عہدیدار نے مبینہ طور پر ملزم شخص کے ساتھ کسی نامعلوم تنازع کی وجہ سے بدلہ لینے کے لیے اس گینگ کو ہائر کیا تھا۔

ان دعوؤں کی روشنی میں پولیس نے ملزم کے والد جو کہ ایک ریٹائرڈ سروس مین ہیں، ان کی شکایت پر بھتہ خوری سے متعلق تعزیرات پاکستان کی دفعہ 384 سمیت دیگر کے تحت مقدمہ درج کیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ملزم شخص کو 16 جولائی کو ایک خاتون کی شکایت پر اس کے خلاف درج مقدمے میں تھانے منتقل کیا گیا، خاتون نے ملزم پر مارگلہ ہلز ٹریل 3 پر ریپ کا الزام لگایا تھا، اگلے روز ملزم کے والد نے کوہسار تھانے کے قریب شکایت کنندہ سمیت چار افراد سے ملاقات کی، ان افراد نے ملزم کے والد سے 10 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ان چار افراد میں سے ایک شخص نے اپنا تعارف صحافی کے طور پر کرایا اور دوسرے شخص نے راولپنڈی پولیس کا سب انسپکٹر ہونے کا دعویٰ کیا۔

ایف آئی آر کے مطابق ان میں شامل خاتون نے اپنا تعارف ڈاکٹر کے طور پر کرایا، ان افراد نے ملزم کے والد کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور 10 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ریپ کیس کے ملزم کے والد نے اس کے نتیجے میں 5 لاکھ روپے کا بندوبست کیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ اس گروہ نے مزید 5 لاکھ روپے دینے کا مطالبہ کیا، کیس کے مطابق پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک سینئر آڈیٹر کے کہنے پر منظم گینگ نے سرکاری معاملے پر تنازع کے باعث ملزم کو کیس میں ملوث کیا، ایف آئی آر کے مطابق بھتہ خوری کے علاوہ، گروہ کے ارکان نے ایک پولیس اہلکار اور ڈاکٹر کا روپ دھارا۔

رواں ہفتے کے شروع میں پولیس حکام نے کہا تھا کہ مذکورہ گینگ کے ارکان میں سے ایک کا مجرمانہ ریکارڈ بھی ہے جب کہ شکایت کنندہ کے خلاف بھی 2 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔

گزشتہ ہفتے شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم نے اسے ملازمت کا لالچ دے کر ریپ کا نشانہ بنایا، بعد ازاں ملزم کے خلاف تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق مبینہ متاثرہ خاتون گزشتہ 2 ماہ سے نوکری کی تلاش میں تھی، اسے اس شخص کی جانب سے پیغام موصول ہوا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ محکمہ تعلیم میں اکاؤنٹنٹ ہے جہاں کچھ آسامیاں موجود ہیں۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ اس شخص نے خاتون سے کہا کہ وہ اسے نوکری دلوا سکتا ہے اور اس نے خاتون سے 50 ہزار روپے کی رقم طلب کی، خاتون 12 جولائی کو اپنے آبائی شہر سے راولپنڈی پہنچی اور راولپنڈی میں اپنے رشتہ دار کے گھر ٹھہری، اسی روز اس شخص نے راولپنڈی میں اس سے ملاقات کی جہاں خاتون نے اسے 30 ہزار روپے اور اپنی سی وی دی۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ یہ طے ہوا تھا کہ 20 ہزار روپے کی بقیہ رقم تقرر کا لیٹر ملنے کے بعد ادا کی جائے گی، اس شخص نے خاتون سے کہا کہ ایک سینئر افسر اس کا انٹرویو کرے گا اور اس سلسلے میں اسے اس افسر سے ملنا پڑے گا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اس شخص نے کہا کہ وہ افسر اس سے واقفیت کرے گا اور اس ملاقات کے بعد بغیر کسی اعتراض کے اسے منتخب کرلے گا، 13 جولائی کو یہ شخص اسے موٹر سائیکل پر اسلام آباد ٹریل 3 پر لے گیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ملزم اسے جنگل میں لے گیا جہاں اس نے بندوق کی نوک پر اس کا ریپ کیا، اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں، بعد میں ملزم اسے راولپنڈی کے ٹینچ بھٹہ میں چھوڑ گیا۔

’بابر اعظم کے بغیر یہ پرومو مذاق ہے‘، آئی سی سی کی ورلڈ کپ ویڈیو پر شائقین برہم

عمرے پر تھی جب شوہر کے انتقال کی اطلاع ملی، اداکارہ فہیمہ اعوان

سپریم کورٹ کو آگاہ کیے بغیر ملزمان کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل شروع نہیں کیا جائے، چیف جسٹس