دنیا

امریکی فوجی سے متعلق شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت جاری ہے، یو این کمانڈ

تشویش کی بنیادی بات ٹریس کنگ کی ذاتی فلاح ہے، فوجی کے سرحد پار جانے کا واقعہ تاحال قابل تفتیش ہے، لیفٹیننٹ جنرل اینڈریو ہیریسن

اقوام متحدہ کی کمانڈ نے گزشتہ ہفتے سرحد پار کرکے شمالی کوریا بھاگ جانے والے امریکی فوجی ٹریوس کنگ سے متعلق پیانگ یانگ کے ساتھ بات چیت شروع کردی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبرکے مطابق ڈپٹی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اینڈریو ہیریسن نے پریس بریفنگ میں شمالی کوریا کی فوج کورین پیپلز آرمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کے پی اے کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے طریقہ کار کے تحت بات چیت شروع ہوئی ہے۔

اقوام متحدہ کی کمانڈ امریکا کی زیر قیادت کثیر القومی فورس ہے جو کورین سیز فائر کی نگرانی کرتی ہے، جنوبی اور شمالی کوریا ٹیکنیکل طور پر حالت جنگ میں ہیں جب کہ 53-1950 کا تنازع امن معاہدے کے بجائے جنگ بندی پر ختم ہوا تھا۔

اینڈریو ہیریسن نے کہا کہ ہمارے لیے تشویش کی بنیادی بات ٹریس کنگ کی ذاتی فلاح و بہبود ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعہ تاحال قابل تفتیش ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اقوام متحدہ کی کمانڈ کو جوائنٹ سیکیورٹی ایریا (جے ایس اے) میں شمالی کوریا کی فوج کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت دینے کا طریقہ کار موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا عمل شروع ہو چکا لیکن ان مذاکرات کی انتہائی حساس نوعیت کی وجہ سے وہ مزید تفصیل میں نہیں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے کہ کسی شخص کی فلاح و بہبود داؤ پر لگی ہوئی ہے اور واضح طور پر بہت مشکل اور ایسی پیچیدہ صورتحال میں ہیں جس کے بارے میں قیاس آرائی کرکے خطرات میں مزید اضافہ نہیں کرنا چاہتا اور نہ ہی موجودہ بات چیت کے بارے میں بہت زیادہ تفصیل میں جانا چاہتا ہوں۔

امریکا کے شمالی کوریا کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں، شمالی کوریا نے کووڈ 19 کے آغاز پر اپنی سرحدیں بند کر دی تھیں، اس لیے پیانگ یانگ میں موجود زیادہ تر سفارت خانوں نے اپنے سفارت کاروں کو واپس بلا لیا تھا۔

شمالی کوریا نے ٹریوس کنگ سے متعلق عوامی طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

پرائیویٹ سیکنڈ کلاس ٹریوس کنگ کو گزشتہ ہفتے سیئول ایئر پورٹ لے جایا جا رہا تھا، جہاں سے ٹیکساس کے لیے روانہ کیا جانا تھا، اسے شراب پینے کے بعد نشے کی حالت میں پولیس کے ساتھ جھگڑا کرنے پر جنوبی کوریا کی جیل میں رکھا گیا تھا۔

لیکن فورٹ بلس میں تادیبی سماعتوں کا سامنا کرنے کے لیے ہوائی جہاز میں سوار ہونے کے بجائے ٹریوس کنگ وہاں سے سلپ ہو کر غیر فوجی زون کا دورہ کرنے والے سیاحوں میں شامل ہوا اور سرحد پار بھاگ گیا، اب اس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ شمالی کوریا کی حراست میں ہے۔

شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان سرحد کا زیادہ تر حصہ محفوظ ہے لیکن جے ایس اے میں سرحد کو صرف کنکریٹ ڈیوائیڈر سے نشان زد کیا گیا ہے اور دونوں جانب فوجیوں کی موجودگی کے باوجود اسے عبور کرنا نسبتاً آسان ہے۔

شمالی کوریا کی امریکیوں کو حراست میں لینے اور دوطرفہ مذاکرات میں انہیں سودے بازی کے لیے استعمال کرنے کی طویل تاریخ ہے۔

یہ واقعہ ایسے وقت سامنے آیا جب دونوں کوریاؤں کے درمیان تعلقات کشیدہ ترین سطح پر ہیں۔

200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر نرخوں میں اضافے کا بوجھ نہیں پڑے گا، وزیراعظم

’ایمرجنگ ایشیا کپ میں پاکستان اے کی فتح نے چیمپئنز ٹرافی 2017 کے فائنل کی یاد تازہ کردی‘

اداکار آسان ہدف ہوتے ہیں اس لیے ان کے کردار پر لوگ گھناؤنے الزامات لگاتے ہیں، کبریٰ خان