دنیا

بھارت: ’مذہبی منافرت‘ کے تحت سیکیورٹی اہلکار کی فائرنگ، 3 مسلمانوں سمیت 4 افراد ہلاک

ریلوے سیکیورٹی کے اہلکار نے چوتھے مسافر کو قتل کرنے کے بعد مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی، رپورٹ

بھارتی ریلوے کے ایک سیکیورٹی افسر نے ’مذہبی منافرت‘ کے تحت فائرنگ کرکے اپنے ایک سینئر اور 3 مسلمان مسافروں کو قتل کردیا۔

بھارتی ویب سائٹ دی وائر کی رپورٹ کے مطابق ریلوے کے سیکیورٹی افسر نے فائرنگ کرکے اپنے ہی سینئر افسر کو ہلاک کیا اور فائرنگ کے نتیجے میں 3 مسلمان مسافر بھی جاں بحق ہوگئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کے جوان نے پیر کی صبح فائرنگ کرکے 4 افراد کو قتل کردیا، جو ریل پر سوار تھے اور ریاست مہاراشٹرا میں پلگھار ریلوے اسٹیشن کے قریب تھے۔

فائرنگ سے ہلاک افراد کے حوالے سے کہا گیا کہ ان میں ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) اور 3 مسافر شامل تھے، قتل ہونے والے تینوں مسلمانوں کی داڑھی تھی۔

رپورٹ کے مطابق ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

مقامی میڈیا نے بتایا کہ ملزم کی شناخت آر پی ایف کے کانسٹیبل چیتن سنگھ کے نام سے ہوئی ہے، دیگر رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ملزم نے پہلا فائر اپنے سینئر افسر پر کیا اور اس کے بعد مسافروں کو نشانہ بنایا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم نے چوتھے مسافر کو نشانہ بنانے کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز نعرے لگائے، جس کو ریکارڈ کرلیا گیا۔

دی وائر نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا کہ مبینہ ویڈیو کے مطابق ملزم چوتھے مسافر کے قتل کے بعد باتیں کر رہا ہے اور انہیں سنا جاسکتا ہے کہ ’مسلمان پاکستان سے کام کرتے ہیں، یہ ملک کا میڈیا ہے جو اس کو دکھاتا ہے، وہ جانتے ہیں، انہیں سب پتا ہے، ان کے لیڈرز وہاں ہیں، اگر آپ ووٹ دینا چاہتے ہیں، اگر آپ بھارت میں رہنا چاہتے ہیں، تو پھر میں کہتا ہوں، مودی اور یوگی دو ہی ہیں اور آپ کا ٹھاکرے‘۔

رپورٹ کے مطابق واقعہ مبینہ طور پر ملزم اور ان کے سینئرز کے درمیان جملوں کے تبادلے کے بعد پیش آیا۔

آر پی ایف کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقتولین کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے گا۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ مسلمانوں کے حوالے سے مبینہ طور پر سازشی کہانیاں پھیلائی جا رہی ہیں کہ وہ عقیدے کی بنیاد پر بھارت میں برتری حاصل کرنا چاہتے ہیں جہاں ہندو قوم پرستوں کی کئی برس سے حکومت ہے، اسی طرح کی کہانیاں مہاجرین اور اقلیتوں سے متعلق بھی ہیں وہ آبادی میں اکثریت حاصل کریں گے۔

یہ سازشی نظریہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پھیلایا تھا، جو ملک میں اپنے ہندو اکثریتی نظریات کی بنیاد پر حکومت میں آئی تھی۔

بھارت میں اقلیتوں پر حملوں سے متعلق رپورٹس تیار کرنے والے گروپ ہندو توا واچ کے بانی رقیب حمید نائیک کا کہنا تھا کہ جون میں امریکا کے دورے کے موقع پر نریندر مودی کے الفاظ تھے کہ حکومت میں کوئی امتیاز نہیں ہے جوکہ جھوٹ تھا، بھارت مذہبی اقلیتوں کے لیے بلیک ہول بن چکا ہے۔

انگلینڈ کی ڈرامائی فتح کے ساتھ ایشز سیریز کا اختتام، براڈ اور معین علی ریٹائر

قومی اسمبلی سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل منظور، خفیہ اداروں کو بغیر وارنٹ چھاپہ مارنے کا اختیار

موٹرولا کا مہنگائی کے دور میں سستا ’موٹو جی 14‘ متعارف