پاکستان

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 6 سال بعد 49 ہزار پوائنٹس کی حد عبور

پی ایس ایکس انڈیکس صبح 11 بج کر 25 منٹ پر 598 پوائنٹس یا 1.23 فیصد اضافے کے بعد 49 ہزار 363 پوائنٹس پر پہنچ گیا تھا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای 100-انڈیکس 6 سال بعد 49 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کرگیا۔

پی ایس ایکس کی ویب سائٹ کے مطابق تقریبا صبح 11 بج کر 25 منٹ پر اسٹاک مارکیٹ کا بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 598 پوائنٹس یا 1.23 فیصد اضافے کے بعد 49 ہزار 363 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز 48 ہزار 764 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

اسٹاک مارکیٹ میں دن کے اختتام تک لین دین کا مذکورہ سلسلہ برقرار نہیں رہا اور اس میں 153.37 پوائنٹس یا 0.31 فیصد کمی آئی، پی ایس ایکس 48 ہزار 611.18 پوائنٹس پر بند ہوا۔

اس سے قبل 31 جولائی کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 957 پوائنٹس کے اضافے سے تقریباً 2 سال بعد 48 ہزار کی سطح عبور کر گیا تھا، جو اس سے چند روز قبل 27 جولائی کو 21 ماہ کی بلند سطح 47 ہزار پوائنٹس پر پہنچا تھا۔

عارف حبیب لمیٹڈ کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس آج 6 سال بعد 49 ہزار پوائنٹس کی سطح پر بحال ہوا ہے، آخری بار یہ سطح 6 برس قبل 9 جون 2017 کو دیکھی گئی تھی۔

عارف حبیب لمیٹڈ کا ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح پر اسٹینڈ بائی معاہدے کے بعد سے اب تک مارکیٹ میں 7 ہزار 686 پوائنٹس یا 18.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

انٹر مارکیٹ سیکورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے بتایا کہ کے ایس ای-100 انڈیکس میں اضافے کا رجحان جاری ہے، بینکوں اور آئل کے شعبوں میں دلچسپی دیکھی جا رہی ہے، اسی طرح ایچ بی ایل کے اسپانسر نے اعلان کیا ہے کہ وہ بینک میں شیئر ہولڈنگ بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے، جسے مارکیٹ مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ توانائی کے شعبوں میں متوقع اصلاحات کے سبب بھی آئل کے شعبے میں خریداری بڑھ رہی ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو محمد سہیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے آج ایک اور سنگ میل عبور کر لیا، بینچ مارک انڈیکس صرف پانچ ہفتوں میں 41 ہزار پوائنٹس سے بڑھ کر 49 ہزار سے زیادہ ہو گیا۔

خیال رہے کہ 12 جولائی کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی تھی، جس کے بعد اگلے روز پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی پہلی قسط موصول ہو گئی تھی۔

اس سے قبل سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر اور متحدہ عرب امارات سے بھی ایک ارب ڈالر ملے تھے۔

21 جولائی کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تقریباً دوگنا اضافے کے بعد 14 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کو 4.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 8.7 ارب ڈالر اور مجموعی طور پر پاکستان کے ذخائر 14.07 ارب ڈالر ہوگئے تھے۔

اسی طرح 18 جولائی کو وزیر اعظم شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کل 60 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، کل پھر چین کے ایگزم بینک نے 60 کروڑ ڈالر رول اوور کیے ہیں۔