لائف اسٹائل

کاش پہلی بیوی سے طلاق نہ ہوتی، جاوید شیخ

جاوید شیخ کی پہلی شادی زینت منگی سے ہوئی تھی، اس وقت اداکار کیریئر کے عروج پر تھے۔

سینئر اداکار، پروڈیوسر اور ہدایت کار جاوید شیخ نے پہلی شادی ٹوٹنے کے کئی سال بعد کہا ہے کہ کاش ان کی طلاق نہ ہوئی ہوتی اور ان کے ساتھ ایسا نہ ہوا ہوتا۔

جاوید شیخ کی پہلی شادی زینت منگی سے ہوئی تھی، اس وقت اداکار کیریئر کے عروج پر تھے۔

اداکار کو پہلی اہلیہ سے دو بچے اداکارہ مومل شیخ اور اداکار شہزاد شیخ بھی ہیں جو اب خود بچوں کے والدین بن چکے ہیں۔

جاوید شیخ نے پہلی اہلیہ سے طلاق کے بعد دوسری شادی اداکارہ سلمیٰ آغا سے کی تھی لیکن ان کے ساتھ بھی ان کی دوسری شادی طلاق پر ختم ہوئی تھی۔

اداکار ماضی میں بھی اپنی شادیوں اور طلاقوں پر کھل کر بات کر چکے ہیں اور حال ہی میں ایک بار پھر انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں اس حوالے سے بات کی۔

جاوید شیخ نے سما ٹی وی کے مارننگ شو میں اپنی پہلی شادی کی ناکامی سمیت طلاق پر بھی اظہار افسوس کیا۔

پروگرام کے دوران اداکار نے ذاتی زندگی سے متعلق بھی کھل کر بات کی اور بتایا کہ ان کی پیدائش راولپنڈی میں ہوئی اور انہیں بچپن میں ہی اداکار بننے کا شوق تھا، اس لیے وہ گھر سے اداکار بننے کے لیے بھاگے بھی تھے۔

ان کے مطابق گھر سے بھاگنے کے وقت ان کی عمر بمشکل 13 سال ہوگی لیکن ان کی قسمت اچھی تھی کہ راولپنڈی سے فرار ہونے سے قبل ہی والد نے آکر انہیں ریلوے اسٹیشن پر پکڑ لیا اور ان کی خوب پٹائی کی۔

انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں والد نے انہیں صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی بھیج دیا، جہاں ان کی تعلیم و تربیت ہوئی، وہ والد کے دوستوں کے گھر رہتے تھے۔

جاوید شیخ کے مطابق کراچی میں رہائش کے دوران ہی انہوں نے ریڈیو پر اداکاری کے لیے آڈیشن دیے لیکن وہ 6 بار ناکام ہوئے، پھر چند ماہ بعد گئے تو انہیں ایک ڈرامے میں مختصر کردار دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ریڈیو پر کام کرنے کے کچھ عرصے بعد انہیں کم عمری میں ٹی وی پر اداکاری کرنے کا موقع ملا اور انہیں پہلی بار ایک چائے لے کر آنے والے کم عمر لڑکے کے روپ میں مختصر وقت کے لیے ڈرامے میں دکھایا گیا۔

انہوں نے اداکاری کا شوق رکھنے والے افراد کو مشورہ دیا کہ وہ اس شوق کے لیے گھر سے فرار نہ ہوں بلکہ گھر والوں سے بات کرکے اچھے طریقے سے اپنا کیریئر بنانے نکلیں۔

پروگرام میں شادی اور بچوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر جاوید شیخ نے دعویٰ کیا کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ پہلی اہلیہ اور ان کے درمیان علیحدگی ہو لیکن انہیں الگ ہونا پڑا۔

ان کے مطابق اہلیہ سے علیحدگی اور پھر طلاق ہوجانے کی وجہ سے وہ بچوں کو ان کا حق نہیں دے پائے، جس پر انہیں افسوس ہے لیکن بعد میں انہوں نے بچوں کو خوب وقت دیا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان کا گھر ٹوٹ گیا تھا لیکن اس باوجود ان کے بچوں کی پرورش بہتر ہوئی اور اس بات کا کریڈٹ ان کے بچوں کی والدہ زینت کو جاتا ہے، جنہوں نے کبھی اپنے بچوں کو والد سے دور نہیں کیا۔

جاوید شیخ نے مزید کہا کہ ان کی خواہش تھی کہ ان کی پہلی شادی طلاق پر ختم نہ ہوتی اور کاش ایسا نہ ہوتا، ایسا ہونے پر انہیں پچھتاوا اور افسوس ہے۔

اگرچہ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں بلکہ ان کی پہلی اہلیہ علیحدہ ہوئی تھیں، تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کی اہلیہ کی جانب سے علیحدگی اختیار کرنے کی کیا وجوہات تھیں۔

سلمیٰ آغا کے ساتھ شادی ختم ہوئی تو نیلی نے سہارا دیا تھا، جاوید شیخ

دو شادیاں ناکام ہونے کے بعد تیسری شادی کا ارادہ ہی نہیں کیا، جاوید شیخ

جاوید شیخ اپنی زندگی پر کتاب لکھنے کو تیار