لائف اسٹائل

گردوں کی بیماری میں مبتلا معروف گلوکار اسد عباس انتقال کر گئے

گلوکار کوک اسٹوڈیو سمیت دیگر موسیقی کے منصوبوں میں اپنی آواز کا جادو جگا چکے تھے۔

’کوک اسٹوڈیو‘ میں سر بکھیرنے والے لوک گلوکار اسد عباس طویل عرصے تک گردوں کی بیماری کا مقابلہ کرنے کے بعد انتقال کر گئے۔

اسد عباس بچپن سے گلوکاری کرتے آرہے تھے اور ان کا تعلق بھی گلوکار گھرانے سے تھا۔

ان کا تعلق صوبہ پنجاب سے تھا جب کہ وہ کوک اسٹوڈیو سمیت دیگر موسیقی کے منصوبوں میں اپنی آواز کا جادو جگا چکے تھے، انہوں نے پرائڈ آف پرفارمنس اور لکس ایوارڈ بھی اپنے نام کر رکھا تھا۔

وہ کافی عرصے سے گردوں کے عارضی میں مبتلا تھے، ان کے دونوں گردے ناکارہ ہوچکے تھے اور وہ ڈائیلاسز پر تھے۔

دو ماہ قبل جون میں انہوں نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے حکومت، فنکاروں اور مداحوں سے مدد کی اپیل بھی کی تھی۔

اسد عباس نے ویڈیو کے ذریعے بتایا تھا کہ انہیں علاج کے لیے کم از کم 5 کروڑ روپے کی ضرورت ہے۔

اسد عباس نے ویڈیو میں بتایا تھا کہ وہ گردوں کے مرض میں مبتلا ہیں اور ہفتے میں چار بار ان کا ڈائیلاسز ہوتا ہے، ڈاکٹروں نے انہیں امریکا سے ٹرانسپلانٹ کا مشورہ دے رکھا ہے۔

انہوں نے حکمرانوں، گلوکاروں اور مداحوں سے مالی مدد کی اپیل کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہیں کم از کم 5 کروڑ روپے کی فوری ضرورت ہے۔

اپیل کرنے کے دو ماہ بعد اب خبر سامنے آئی ہے کہ اسد عباس بیماری سے لڑتے لڑتے خالق حقیقی سے جا ملے۔

اسد عباس کے فیس بک پر کی گئی مختصر پوسٹ میں بتایا گیا کہ گلوکار انتقال کر گئے۔

مختصر پوسٹ آج (15 اگست کو) کی گئی، جس پر مداحوں اور میوزک سے وابستہ افراد نے تبصرے کرتے ہوئے اسد عباس کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔

گلوکار کی موت کی خبر پر متعدد مداحوں نے تبصرے کرتے ہوئے حکومت اور امیر شوبز و میوزک شخصیات پر اسد عباس کی مدد نہ کرنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

الحمرا میں کمرشل تھیٹر کے دوران غیر اخلاقی حرکات پر لاہور آرٹس کونسل تنقید کی زد میں

سجل علی، جگن کاظم اور عدنان صدیقی سمیت 696 شخصیات کو سول ایوارڈز دینے کا اعلان

راولپنڈی: ہسپتال کے ایکسرے روم میں خاتون کا مبینہ ریپ