پاکستان

انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں کمی، ڈالر ایک روپے 35 پیسے مہنگا

ڈالر دوپہر ایک بجے کے قریب انٹربینک مارکیٹ میں 298.65 روپے کے ریکارڈ پر فروخت ہو رہا تھا، تاہم ڈالر 299.01 روپے پر بند ہوا۔

انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے جہاں آج ڈالر مزید ایک روپے 35 پیسے مہنگا ہو کر 299.01 روپے کا ہوگیا۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے 35 پیسے کا اضافہ ہوا اور روپے کی قدر میں 0.63 فیصد تنزلی ہوئی۔

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 299.01 روپے پر پہنچ کر بند ہوا جبکہ گزشتہ روز 297.13 پر بند ہوا تھا۔

اس سے قبل گرین بیک کرنسی دوپہر ایک بجے کے قریب انٹربینک مارکیٹ میں 298.65 روپے کی ریکارڈ سطح پر فروخت ہو رہی تھی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 306 روپے کا ہو گیا تھا۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق مقامی کرنسی (روپیہ) کل 297.13 روپے پر بند ہوئی تھی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق بروکریج کمپنی عارف حبیب کے شعبہ ریسرچ کے سربراہ طاہر عباس نے بتایا کہ انہیں توقع ہے کہ فی الحال روپیہ ڈالر کے مقابلے 295 اور 305 کے درمیان ٹریڈ کرے گا۔

فنانشل کنسلٹنگ کمپنی الفا بیٹا کو کے چیف ایگزیکٹیو خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی اپنے بیل آؤٹ کے لیے اوپن اور انٹربینک مارکیٹ میں برابری یقینی بنانے کی شرط کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیسا کہ میں نے پہلے کہا تھا برابری کی مذکورہ پالیسی ناکارہ تھی لہٰذا قائم رہنا مشکل تھا، یہ دیکھا گیا کہ اوپن مارکیٹ کس طرح انٹربینک مارکیٹ کو پیچھے چھوڑے ہوئے ہیں اور مسلسل روپے کی قدر کمزور ہو رہی ہے۔

طاہر عباس نے کہا کہ گراوٹ کا رجحان بنیادی طور پر درآمدی پابندیوں میں نرمی اور گڈز اور سروسز کے بیک لاگ کی منظوری سے منسوب ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملٹی نیشنل کارپوریشنز روپے کا اخراج آگے بڑھاتے ہوئے کچھ منافع واپس کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

توہین الیکشن کمیشن: لاہور ہائی کورٹ کا ای سی پی کو عمران خان کے خلاف حتمی فیصلہ نہ کرنے کا حکم

سعودی بارڈر گارڈز نے سیکڑوں ایتھوپیائی مہاجرین کو قتل کردیا، ہیومن رائٹس واچ کا دعویٰ

کیا آئی ٹی کی صنعت ملکی معیشت کو سہارا دے سکتی ہے؟