دنیا

آئی ایم ایف، عالمی بینک کا موسمیات، قرض، ڈیجیٹل ٹرانزیشن میں مشترکہ تعاون کا فیصلہ

دونوں ادارے اپنی خاص مہارت کے ساتھ ممالک کو موسمیاتی تبدیلی سے متعلق چینلجز سے نمٹنے میں اہم مدد کرنے کے لیے مکمل تیار ہیں، مشترکہ اعلامیہ

عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) اور عالمی بینک نے غیرمعمولی مشترکہ بیان میں عزم ظاہر کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی، قرضوں کے مسائل اور ممالک کی ڈیجیٹل ٹرانزیشن کے مسائل حل کرنے کے لیے تعاون کیا جائے گا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں جی20 سربراہی کانفرنس کے آغاز سے قبل دونوں بین الاقوامی اداروں نے بیان میں کہا کہ وہ دنیا کی معیشت کو موسمیاتی تبدیلی کے باعث پیش آنے والے بحرانوں کی وجہ سے درپیش بڑے مسائل کے حل کرکے لیے مل کر کام کریں گے۔

آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹینا جیورجیا اور عالمی بینک کے صدر اجے بنگا نے مشترکہ بیان میں کہا کہ ’بریٹون ووڈز کے ادارے اپنی عالمی رکنیت اور مخصوص مہارت کے ساتھ ممالک کو ان چینلجز سے نمٹنے میں اہم مدد کرنے کے لیے مکمل تیار ہیں‘۔

آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی تشکیل 1944 میں نیو ہمپشائر کے علاقے بریٹون ووڈز میں منعقدہ ایک اجلاس میں ہوئی تھی۔

اجے بنگا رواں برس جون میں عالمی بینک کے صدر منتخب ہونے کے بعد پہلی مرتبہ جی20 سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے اور ان کے پاس ادارے کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی، وبائیں، انسداد غربت کی روایتی مہموں کے ساتھ ساتھ دیگر بین الاقوامی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے وسائل کی توسیع کا اختیار ہوگا۔

آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ دونوں ادارے موسمیاتی تبدیلی پر مزید منظم اور ادارہ جاتی بنیاد پر اشتراک کریں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس میں ہر دو ماہ میں نیو بینک فنڈ کلائیمٹ ایڈوائزری گروپ کی باقاعدہ مستقل اجلاس کا انعقاد شامل ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق آئی ایم ایف کے نئے ریزیلنس اینڈ سسٹین ایبلٹی ٹرسٹ کے ذریعے قرضوں کے بنیادی منصوبوں پر پیش رفت پر غور کیا جائے گا۔

آئی ایم ایف کا مذکورہ ادارے کا مقصد درمیانی سرمایے کے حامل ممالک کو موسمیاتی تبدیلی اور منصوبوں کی منتقلی پر فنڈز کی فراہمی شامل ہے۔

قرضوں کے مسائل

دونوں عالمی اداروں نے مزید کہا کہ وہ غریب ممالک کے لیے قرض پائیداری پر ان کے کام میں موسمیاتی حوالے سے تعاون شامل کریں گے۔

آئی ایم ایف اور عالمی بینک قرض پائیداری کے مسائل پر مل کر کام کرچکے ہیں اور دونوں ادارے ری اسٹرکچرنگ فریم ورکس کی بہتری کے لیے زور دے رہے ہیں اور گزشتہ برس خود مختار قرض اجلاس منعقد کیا تھا تاکہ ری اسٹرکچرنگ کو اسٹنڈرڈائز کیا جائے اور قرض کے حوالے سے اقدامات پر تیزی لائی جائے۔

آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹینا جیورجیوا اور اجے بانگا نے کہا کہ ادارے قرض کے حوالے سے مزید مشکلات پیدا ہونے سے روکنے، ممالک کو قرض منیجمنٹ اور پبلک فنانس میں استحکام کے لیے تعاون کرنے میں مشترکہ کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ قرض دینے اور لینے والوں سے قرض ری اسٹرکچرنگ میں مزید تعاون کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹرانزیشن پر وہ ممالک کو اپنے شہریوں کے ساتھ آن لائن سروسز سے جوڑنے اور ڈیجیٹل شمولیت میں کھڑی رکاوٹیں ہٹانے میں مدد کریں گے۔

کرسٹینا جیورجیوا اور اجے بانگا نے کہا کہ ہم مشترکہ کام کے لیے پلیٹ فارم بنائیں گے تاکہ ممالک کو سرمایے کے حصول میں مؤثر اضافہ اور اخراجات کے نظام پر مدد کرنے اور خطرات کم کرتے ہوئے نئی ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے فائدوں سے روشناس کرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے ترقی کی حوصلہ افزائی، غربت میں تخفیف اور روزگار کی تخلیق کے ساتھ ساتھ کراس باڈر ادائیگی نظام بہتر کرنا بھی شامل ہے۔

کورکمانڈرز کانفرنس: معاشی ترقی میں حائل غیرقانونی رکاوٹوں کی روک تھام میں تعاون کا عزم

’بچے کی پیدائش کے وقت والد بھی ماں کی طرح ڈپریشن کا شکار بن سکتا ہے‘

جی20 ملکوں کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے ترقی پذیر ممالک سے تعاون کرنا چاہیے، مودی