Parenting

’بچے والدین کے زیادہ ٹی وی دیکھنے، موبائل کے استعمال سے 3 گنا متاثر ہوسکتے ہیں‘

ٹی وی دیکھنے اور موبائل فون زیادہ استعمال کرنے کے منفی اثرات تو سبھی کو معلوم ہوں گے لیکن اب خطرہ مزید بڑھ گیا ہےکیونکہ اس کا تعلق اب والدین اور بچے کے تعلق کے درمیان ہے۔

برطانیہ کی برسٹل یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے اگر والدین ٹیلی ویژن دیکھنے اور موبائل استعمال کرنے میں زیادہ وقت گزارتے ہیں تو بچوں کے ایسا کرنے کا امکان 3 گنا بڑھ جاتا ہے۔

موبائل فون، آئی پیڈ یا ٹیلی ویژن کا استعمال ہماری زندگی میں عام ہوگیا ہے، دوستوں سے بات کرنی ہو یا فیملی سے، شاپنگ کرنی ہو یا ویڈیو گیم کھیلنی ہو، تازہ ترین خبریں پڑھنی ہوں یا انٹرٹینمنٹ کے حوالے سے کوئی تبصرہ پڑھنا ہو، والدین سمیت بچے بھی موبائل فون یا ٹیبلٹ کا استعمال کرتے ہیں۔

ٹی وی دیکھنا اور موبائل فون زیادہ استعمال کرنے کے منفی اثرات تو سبھی کو معلوم ہوں گے لیکن اب خطرہ مزید بڑھ گیا ہے، کیونکہ اس کا تعلق اب والدین اور بچے کے تعلق کے درمیان ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ جتنا وقت والدین ٹی وی دیکھنے اور موبائل فون پر گزاریں گے اس کا اثر ان کے بچوں پر بھی پڑے گا۔

برطانوی یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی تحقیق اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ والدین کی سرگرمیاں بچوں کے اسکرین ٹائم کی عادات کو نمایاں طور پر متاثر کر سکتی ہیں۔

تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جب والدین ہفتے کے آخر میں ٹی وی اور فون کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں تو اس کا اثر ان کے بچوں پر بھی ہوتا ہے۔

پچھلی تحقیق سے یہ معلوم ہوا تھا کہ ٹی وی یا موبائل فون کا بہت زیادہ استعمال بچوں کی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

تاہم برسٹل یونیورسٹی کی جانب سے کی گئی تحقیق میں شہر کے ایک ہزار خاندانوں کے 5 اور 6 سال کی عمر کے بچوں کا جائزہ لیا گیا۔

والدین سے پوچھا گیا کہ وہ اور ان کے بچوں نے ٹی وی دیکھنے اور کمپیوٹر، گیمز یا اسمارٹ فون استعمال کرنے میں کتنا وقت لگایا؟

انٹرنیشنل جرنل آف ہیویورل نیوٹریشن اینڈ فزیکل ایکٹیویٹی میں تحقیق کے نتائج شائع ہوئے جس سے معلوم ہوا کہ ہفتے کے دوران 12 فیصد لڑکے، 8 فیصد لڑکیاں اور 30 فیصد والدین ہر روز 2 گھنٹے سے زیادہ ٹیلی ویژن دیکھتے ہیں۔

ایسی فیملیز جہاں والدین روزانہ دو گھنٹے سے زائد وقت تک ٹی وی دیکھتے ہیں، ان فیملیز کے بچوں میں بھی زیادہ ٹی وی دیکھنے کا امکان 3.4 گنا بڑھ جاتا ہے۔

ہفتے کے آخر میں ٹی وی اور موبائل فون استعمال کرنے کا وقت بہت زیادہ ہوتا ہے، جس میں 45 فیصد لڑکے، 43 فیصد لڑکیاں، 53 فیصد مائیں اور 57 فیصد باپ دو گھنٹے سے زیادہ ٹی وی دیکھنے میں گزارتے ہیں۔

ہفتے کے آخر میں بچوں کے دو گھنٹے سے زیادہ ٹی وی دیکھنے کا امکان تقریباً 5 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

برسٹل کے محققین کا کہنا ہے کہ والدین اور بچوں کے درمیان اس تعلق کو سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرروت ہے۔

اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ اگر والد کمپیوٹر کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں، تو ان کی بیٹیاں، بیٹوں کے مقابلے میں ایسا کرنے کا زیادہ امکان رکھتی ہیں۔

زیادہ وقت ٹی وی دیکھنے کی وجہ سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن (جاما) کے مطابق درحقیقت بہت زیادہ موبائل فون اسکرین یا ٹی وی کا استعمال کرنے سے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جن میں کمزور تعلیمی کارکردگی، موٹاپا، بچوں میں منفی رویے جیسے اثرات مرتب ہوتے ہیں، اسی لیے بچوں کو کم از کم 60 منٹ آؤٹ ڈور گیمز یا گھر سے باہر میدان میں کھیلنا چاہیے، جس سے بچوں میں توازن میں بہتری، سماجی مہارت، زبان اور دیگر خوبیاں جنم لیتی ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زیادہ وقت ٹی وی دیکھنے اور موبائل فون استعمال کرنے سے ذہن پر اثر پڑ سکتا ہے۔

ضرورت سے زیادہ اسکرین ٹائم سے دل کے مسائل، ٹائپ 2 ذیابیطس اور موٹاپے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

برسٹل یونیورسٹی کے سینٹر فار ایکسرسائز، نیوٹریشن اینڈ ہیلتھ سائنسز کے پروفیسر روس جاگو کا کہنا ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ ضرورت سے زیادہ ٹی وی دیکھنا بچوں کی صحت کے لیے اچھا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اعداد و شمار کے مطابق کچھ بچے موبائل فون اور ٹی وی دیکھنے میں بہت زیادہ وقت ضائع کرتے ہیں، بچوں کے ایسا کرنے کا امکان اس وقت بڑھ جاتا ہے جب والدین بھی اس طرح کی سرگرمی اختیار کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ والدین کو ٹی وی دیکھنے اور موبائل فون استعمال کرنے میں کم وقت گزارنا چاہیے۔

برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سنجے ٹھاکر نے کہا کہ بہت زیادہ وقت ٹی وی دیکھنے یا کمپیوٹر گیمز کھیلنے سے دل کی صحت پر اثر پڑ سکتا ہے۔

والدین اور بچے کون سی سرگرمیوں میں مشغول ہوسکتے ہیں؟

والدین کی عام شکایت یہ ہے کہ ’ہمارے بچے پورا دن ٹی وی، آئی پیڈ یا موبائل فون کے استعمال میں مصروف رہتے ہیں اور ہم ان سے یہ عادت ختم نہیں کر پارہے، تو ہمارا آپ سے سوال ہے کہ آپ ایسے وقت میں کیا کریں گے؟ آپ بچوں کو کون سی سرگرمیوں میں مشغول ہونے کا مشورہ دیں گے تاکہ بچوں کی نشوونما بہتر ہوسکے اور وہ موبائل فون سے دور رہیں؟

بچوں کو موبائل فون سے دور رکھنے اور ان کی نشوونما کو بہتر کرنے کے لیے کچھ طریقے یہ ہیں:

گھر سے باہر وقت گزاریں

الیکٹرونک گیمز اور ٹی وی کے تعلیمی پروگرام بچے کے ذہن کو نکھارنے میں مدد کریں گی لیکن یاد رہے اس کی وجہ سے دماغ اکتا جائے گا، ایسے میں اس کا حل یہ ہے کہ آپ بچوں کو قدرتی مناظر دکھائیں، روزانہ یا ہفتے میں ایک بار اپنے ہمسایے میں ضرور لے کر جائیں یا کسی پارک چلے جائیں، اگر ہائکنگ کرسکتے ہیں تو بہترین ہے، اس سے بچے کا دماغ پُرسکون رہے گا۔

پڑھنے کی عادت ڈالیں

اب ضروری نہیں کہ تمام سرگرمیاں گھر سے باہر ہوں، گھر کے اندر بھی آپ بہت کچھ کرسکتے ہیں، جیسا کہ بچوں کے اسکول کی چھٹیوں کے دوران آپ انہیں کتابوں کی فہرست دیں اور انہیں پڑھنے کی ترغیب دیں اور خود بھی ایسا کرنے کی کوشش کریں۔

پڑھنے کے بھی چند اصول ہوتے ہیں، اپنے بچوں کو دنیا جہاں کی کتابیں اٹھا کر نہ دیں بلکہ تقریری مہارتوں پر مبنی، منطقی سوچ کے حوالے سے کتابیں مؤثر ثابت رہیں گی اور جب موقع ملے تو بچوں کو مزاحیہ کتابیں بھی پڑھ کر سنائیں۔

روڈ ٹِرپ پر جانے کا پلان بنائیں

کوشش کریں ہفتے میں ایک بار ضرور کسی جگہ گھومنے جائیں، کہیں جانے کے لیے جگہ کا انتخاب کرنا مشکل ہورہا ہو تو آپ نقشے کا استعمال کرسکتے ہیں، ریسرچ کریں اور فیملی سے مشورہ ضرور لیں اور خاص طور پر کہیں گھومنے کا پلان بنائیں تو اپنے بچوں کی رائے لینا ہرگز مت بھولیں، اس طرح بچے موبائل فون سے دور رہیں گے اور فیملی کے ساتھ وقت گزار سکیں گے۔

موبائل فون استعمال کرنے کا وقت تعین کریں

موبائل فون کا استعمال محدود کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ الیکٹرونک آلات پر پابندی عائد کردی جائے لیکن جان لیں کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال آپ کے بچے کے دماغ کو غیر فعال کرسکتا ہے، اس لیے حکمت عملی کے ساتھ شیڈول ضروری ہے، صبح کے اوقات میں موبائل فون استعمال نہ کریں کیونکہ اس وقت آپ کا ذہن تازہ ہوتا ہے۔

بچوں کو موبائل فون سے دور رکھنے کے 9 طریقے آزمائیں

بچے گرمیوں کی چھٹیوں میں کیا کریں؟

آپ کے بچے ڈیجیٹل میڈیا پر کیا دیکھ رہے ہیں؟