لائف اسٹائل

شوبز کی پہلی کمائی 500 روپے ملی تھی، عمران اشرف

عمران اشرف نے بطور چائلڈ آرٹسٹ بھی کام کیا تھا لیکن پھر طویل عرصے تک اسکرین سے غائب رہے اور 2010 کے بعد دوبارہ شوبز انڈسٹری کا حصہ بنے۔

مقبول اداکار، لکھاری و ٹی وی میزبان عمران اشرف نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں شوبز میں کام کرنے کی پہلی کمائی 500 روپے ملی تھی، جس میں سے 300 روپے انہوں نے والدہ کو دیے تھے۔

عمران اشرف نے بطور چائلڈ آرٹسٹ بھی کام کیا تھا لیکن پھر طویل عرصے تک اسکرین سے غائب رہے اور 2010 کے بعد دوبارہ شوبز انڈسٹری کا حصہ بنے۔

انہوں نے اب تک متعدد مقبول ڈراموں میں کام کیا ہے جب کہ انہوں نے ’دم مستم‘ نامی ایک فلم میں بھی کردار ادا کیا تھا۔

عمران اشرف کا شمار شوبز کے مقبول، مصروف اور مہنگے ترین اداکاروں میں ہوتا ہے اور اب ان کی کمائی لاکھوں میں روپے میں ہوتی ہے، تاہم انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی پہلی کمائی 500 روپے تھی۔

عمران اشرف نے حال ہی میں کامیڈی شو ’حد کردی‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے ذاتی زندگی سمیت شوبز سے متعلق بھی کھل کر بات کی۔

انہوں نے بتایا کہ بچپن میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کرنے کے بعد وہ اپنی زندگی میں مصروف ہوگئے اور انہوں نے کبھی اداکاری کا سوچا ہی نہیں تھا۔

ان کے مطابق ان کے والد بینکار ہیں اور وہ اعلیٰ عہدے پر بھی فائز رہے جب کہ وہ ایک بینک کے صدر بھی رہے لیکن جب ان پر مشکل وقت آیا تو انہوں نے نوکری کرنے کا سوچا۔

عمران اشرف نے بتایا کہ والد کے مشکل حالات کے بعد وہ لاہور میں ایک دوست کے پاس ملازمت کے لیے جا رہے تھے کہ انہیں کراچی سے ایک پروڈیوسر کا فون آیا اور انہوں نے ان سے ڈرامے میں کام کرنے کا پوچھا اور پھر ان سے اپنی تازہ تصاویر بھیجنے کا کہا۔

ان کے مطابق انہیں فون کرنے والے ڈراما پروڈیوسر وہی تھے، جنہوں نے انہیں بچپن میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کاسٹ کیا تھا۔

اداکار کا کہنا تھا کہ اس وقت انہیں اس بات کا علم یا احساس نہیں تھا کہ پاکستانی ڈرامے کتنے دیکھے جاتے ہیں اور پھر وہ کراچی آگئے۔

عمران اشرف نے کہا کہ جب ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران وہ کراچی کے ڈیفینس کے علاقے میں رہنے لگے، تب ان کے ڈرامے کا ٹیزر ریلیز ہوا جو اہل محلہ نے دیکھا اور سب نے انہیں کہا کہ ان کا ڈراما نشر ہو رہا ہے۔

ان کے مطابق انہیں اس دن احساس ہوا کہ پاکستانی ڈرامے کتنے دیکھے جاتے ہیں اور پھر انہیں مزید علم ہوا کہ نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ممالک میں بھی پاکستانی ڈرامے بہت زیادہ دیکھے اور پسند کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے مثال دی کہ پاکستانی ڈرامے بھارت میں ٹاپ ٹرینڈ پر رہتے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ وہاں اتنا ٹیلنٹ ہونے کے باوجود اچھے ڈرامے بنانے والوں کی کمی ہے۔

پروگرام میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انہیں پروڈیوسر اینجلین ملک نے کسی لکھاری سے ڈراما لکھوانے کا کہا اور پہلے لکھاری انہیں آسرے دیتا رہا لیکن پھر اس نے صاف انکار کیا، جس پر انہوں نے خود کسی اور کے مشورے پر ڈراما لکھ کر انہیں دے دیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے لکھے گئے اسکرپٹ کو جب ہدایت کار نے پڑھا تو وہ سمجھ گئے کہ مذکورہ اسکرپٹ عمران اشرف نے ہی لکھا ہے اور یوں وہ لکھاری بھی بن گئے۔

عمران اشرف نے پروگرام میں ذاتی زندگی پر بھی بات کی اور کہا کہ اب ان کی زندگی کا ایک ہی مقصد ان کے بیٹے کی بہتر پرورش ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ان کے بیٹے خوش قسمت ہیں کہ ان کی بہتر پرورش کے لیے ان کے والد کے ساتھ ساتھ ان کی والدہ بھی سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہے۔

پہلی کمائی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر عمران اشرف نے کہا کہ انہیں پہلی ٹیلی فلم کی کمائی 500 روپے ملی تھی، جس میں سے انہوں نے 300 روپے والدہ کو دیے اور 200 روپے خود خرچ کیے۔

انہوں نے کہا کہ 2006 اور 2010 کے درمیان اگر کسی بچے کو 200 روپے دیے جاتے تھے تو وہ ان کے لیے بہت زیادہ رقم ہوتی تھی اور انہوں نے بھی 200 روپے میں خوب چار پانچ دن تک فرنچ فرائز سمیت دیگر چیزیں کھائیں۔

اگرچہ انہوں نے بتایا کہ انہیں پہلی کمائی کے طور پر 500 روپے ملے تھے، تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ مذکورہ رقم ان کا تمام معاوضہ تھی یا نصف تھی۔

عمران اشرف اور کرن اشفاق میں طلاق ہوگئی

’ہمارے لیے دعا کریں‘ عمران اشرف کی طلاق کے بعد مداحوں سے درخواست

عمران اشرف سے پوچھا جائے انہوں نے طلاق کیوں دی؟ سابق اہلیہ کرن اشفاق