دنیا

تصاویر: جنگ بندی ختم ہوتے ہی غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شدت

ایک ہفتہ طویل جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے تقریباً 193 فلسطینی مارے جاچکے ہیں۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں 7 روزہ جنگ بندی ختم ہونے کے بعد دوسرے روز بھی اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں شدت آگئی ہے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دو نومبر کو اقوام متحدہ نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں مزید حالات خراب ہوسکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر کے ترجمان جینز لایرکے نے جینوا میں کہا کہ غزہ انتہائی مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ مارٹن گریفتھس نے کہا کہ آج ایک بار پھر ہلاکتوں میں اضافہ ہورہا ہے، ایک بار پھر لوگوں کو اپنے گھر چھوڑنے کا کہا جارہا ہے، غزہ کے لوگوں کے پاس زندہ رہنے کے لیے محفوظ جگہ نہیں ہے۔’

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ پر گولہ باری بند نہیں کی ہے، اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے مسلسل فائرنگ اور حملے جاری ہیں۔

7 روزہ جنگ بندی ختم ہونے کے بعد ایک بار پھر غزہ کے عام شہریوں کے گھروں کا نشانہ بنایا جارہا ہے، حال ہی میں تین مساجد کو نشانہ بنایا گیا، غزہ کی پٹی کے شمالی، جنوب اور مرکز کے تمام علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ایک ہفتہ طویل جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے تقریباً 193 فلسطینی مارے جاچکے ہیں، جس سے اسرائیل-حماس تنازع کے آغاز سے اب تک جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 15 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اموات کی تعداد کے علاوہ 650 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کی سمندر میں پھنسے روہنگیا مسلمانوں کو بچانے کی اپیل

اسرائیلی آبادکاروں کے حملے غزہ جنگ میں لگی آگ کو ہوا دے رہے ہیں

غزہ میں جاری جنگ حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے ’جہنم‘ بن گئی