Parenting

بچے ہکلاہٹ کا شکار کیوں ہوتے ہیں اور والدین ان کی مدد کیسے کرسکتے ہیں؟

زبان میں لکنت یا ہکلاہٹ ایسا مرض ہے جس کی کوئی مخصوص وجہ تو نہیں ہے لیکن اس سے چھٹکارا حاصل کرنا ممکن ہے۔

گفتگو کے دوران زبان سے مشکل سے الفاظ کا نکلنا، ایک حرف کی آواز کو بار بار دہرانا ’ہکلاہٹ‘ کی نشانیاں ہیں جس کا شکار اکثر چھوٹی عمر کے بچے ہوتے ہیں۔

زبان میں لکنت یا ہکلاہٹ ایسا مرض ہے جس کی کوئی مخصوص وجہ تو نہیں ہے لیکن اس سے چھٹکارا حاصل کرنا ممکن ہے۔

ہارورڈ ہیلتھ میڈیکل اسکول کی ویب سائٹ کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آن ڈیفنس اینڈ کمیونیکیشن ڈس آرڈرز کے مطابق عام طور پر 2 سے 6 سال کی عمر کے درمیان 5 سے 10 فیصد بچے ہکلاہٹ یا زبان میں لکنت کا شکار ہیں۔

ایسے لوگ گفتگو کے دوران بڑی مشکل سے اپنا جملہ مکمل کرتے ہیں اور اکثر اپنی بات جلد مکمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ انہیں زیادہ بولنا نہ پڑے۔

ہکلانے کی کیا وجہ ہے؟

ڈاکٹرز اور سائنسدان ہکلانے کی وجہ مکمل طور پر نہیں جان سکے لیکن زیادہ تر کا خیال ہے کہ اس کی کچھ مخصوص وجوہات ہوسکتی ہیں, مثال کے طور پر ہکلاہٹ کا تعلق بول چال سے منسلک خلیوں کی کمزوری سے ہوسکتا ہے۔

کئی ماہرین کا خیال ہے کہ ہکلانا جینیاتی ہو سکتا ہے۔

ہکلاہٹ کی ایک اور وجہ بچوں کی نشوونما میں تاخیر بھی ہو سکتی ہے، یہ مسئلہ لڑکیوں کی نسبت لڑکوں میں چار گنا زیادہ ہوتا ہے، نوجوانوں یا بڑی عمر کے افراد میں عموماً اس مسئلے کی وجہ فالج کا دورہ یا دماغ کی چوٹ ہوتا ہے۔

ہکلاہٹ کے تین درجے:

ضروری نہیں کہ تمام بچے ایک ہی طرح سے ہکلاہٹ کا شکار ہوں، ہر بچے میں اس کی نشانیاں مختلف ہوسکتی ہیں۔

مثال کے طور پر ایک حروف کو بار بار دہرانا، یعنی انگریزی میں ڈاگ کے لفظ میں ’ڈ‘ کو بار بار دہرائیں گے (جیسا کہ ڈ-ڈ-ڈ-ڈ-ڈ-ڈاگ) یہ کم ہکلاہٹ کے درجے میں رکھا جاتا ہے۔

دوسرا درجہ معتدل ہکلاہٹ ہے یعنی حروف کو لمبا کھینچتے رہنا، جیسا کہ انگریزی کے لفظ اسٹاپ میں ’س‘ کو ایک ہی بار لمبا کھینچنا۔

تیسرا درجہ شدید ہکلاہٹ کا ہے جس میں انہیں الفاظ نکالنے میں مشکل پیش آتی ہے۔

اگر آپ کا بچہ 5 سال کا ہے اور پھر بھی ہکلا رہا ہے تو اپنے ڈاکٹر یا اسپیچ لینگویج تھراپسٹ سے رجوع کریں۔

بچوں میں ہکلانے کی علامات کیا ہیں؟

1۔ آپ کا بچہ ایسے حالات سے بچنے کی کوشش کرتا ہے جن میں زیادہ بات کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

2۔ ہکلانے کے خوف سے الفاظ بدلنے کی کوشش کرتا ہو۔

3۔ ہکلانے کے ساتھ ساتھ چہرے یا جسم کی حرکت میں تبدیلی

3۔ ہمیشہ کم بولنے کی کوشش کریں۔

والدین کیسے مدد کر سکتے ہیں؟

اگر آپ کے بچہ بھی ہکلاہٹ کا شکار ہے تو ان باتوں کا خیال رکھیں:

1۔ گفتگو کے دوران انہیں اپنی بات مکمل کرنے کا پورا موقع دیں۔

2۔ ان کے جملے کو مکمل یا درست کرنے کی کوشش نہ کریں۔

3۔ اس کے علاوہ بولنے کے انداز پر ان پر تنقید کرنے سے گریز کریں۔

4۔ ’بولنے سے پہلے سوچیں‘، ’یہ الفاظ دہرائیں‘ بچوں کو یہ کہنے سے بھی گریز کریں۔

5۔ ان کی بات کو توجہ سے سنیں، بجائے اس کے کہ وہ بات کیسے کر رہے ہیں۔

6۔ انہیں اپنی بات مکمل طور پر سمجھانے کا موقع دیں۔