پاکستان

الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے حکم پرڈسٹرکٹ، ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ روک دی

لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ رات بیوروکریٹس کے ریٹرننگ افسران سمیت دیگر انتخابی عملے کے بطور تعیناتی کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کردیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور ریٹرننگ افسران (آر اوز) کی ٹریننگ روک دی۔

ذرائع نے اس حوالے سے تازہ ترین صورتحال سے متعلق تصدیق کی کہ الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ روک دی ہے۔

خیال رہے کہ 11 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے بتایا تھا کہ آئندہ برس عام انتخابات کے لیے تعینات کیے گئے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور ریٹرننگ افسران (آر اوز) کی ٹریننگ آج سے شروع ہوگی۔

گزشتہ رات لاہور ہائی کورٹ نے بیوروکریٹس کی ریٹرننگ افسران (آر اوز) سمیت دیگر انتخابی عملے کے بطور تعیناتی کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو معطل کردیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عدالت عالیہ نے یہ حکم پی ٹی آئی کی جانب سے آئندہ عام انتخابات کے لیے بیوروکریٹس کی بطور آر اوز تقرریوں کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیا تھا۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے تھے کہ حقائق کی بنیاد پر درخواست گزار کی سیاسی جماعت کے لیے بظاہر لیول پلیئنگ فیلڈ کی عدم موجودگی سب کو نظر آرہی ہے اور متعدد غیر جانبدار گروپوں نے بھی اس کو سنجیدگی سے نوٹ کیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اعلیٰ سیاسی قیادت جیل میں بند ہے یا روپوش ہے، اس صورتحال میں درخواست گزار کی سیاسی جماعت کی انتخابی مہم پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ درخواست گزار کا الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے منصفانہ اور آزادانہ انتخابات نہ کرائے جانے کا خدشہ درست ثابت ہوتا ہے جب کہ کچھ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران انتظامیہ کے موجودہ تعینات ارکان میں سے ہیں جن پر درخواست گزار کی سیاسی جماعت اعتماد محسوس نہیں کرتی۔

تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد جج نے ابتدائی طور پر درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کیا جسے رات گئے سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کردیا تھا۔